وزیراعلیٰ بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے کہا ہے بلوچستان کے مسائل کے مستقل حل کیلئے مائنڈ سیٹ تبدیل ہونا ضروری ہے ورنہ چھٹی بغاوت کو روکا نہیں جا سکے گا۔ وہ پنجاب یونیورسٹی اور پائنا کے زیراہتمام الرازی ہال لاہورمیں منعقدہ قومی سیمینار سے خطاب کر رہے تھے۔
بلوچستان میں حالات تیزی سے تبدیل ہورہے ہیں۔ وزیراعلیٰ نے اس کی ایک خوش کن تصویر ان الفاظ میں پیش کی… ’’بلوچستان میں امن و امان کی صورتحال کئی گنا بہتر ہو چکی ہے، کوئٹہ مغرب کے بعد قبرستان میں تبدیل ہو جاتا تھا۔ سکول، یونیورسٹیاں اور ہسپتال قائم کئے جا رہے ہیں۔ پسماندہ علاقوں میں بھی پانی کی فراہمی کیلئے پہلی مرتبہ فنڈز فراہم کئے گئے ہیں اور ترقیاتی پراجیکٹس پر کام شروع ہو چکا ہے۔ بلوچستان کا مستقبل مائنز اور زراعت کی ترقی سے وابستہ ہے‘‘۔ بلوچستا ن کو ترقی سے ہمکنار کرنے کیلئے دوسرے صوبوں کے ہنرمند، پروفیشنلزاور مزدور اپنا کردار ادا کررہے ہیں مگر ان کو بھی وہاں کے محب وطن شہریوں کی طرح تحفظ حاصل نہیں ہے۔ وزیراعلیٰ بلوچستان کو اس طرف خصوصی توجہ دینا ہوگی۔ مرکزی حکومت، فوج اور عبدالمالک کی کوششوں سے علیحدگی پسندہتھیار چھوڑ کر قومی دھارے میں شامل ہورہے ہیں۔ انکی ہرسطح پر حوصلہ افزائی ہونی چاہیے۔ بلوچوں کی محرومیاں دور کرنے سے اس صوبے کے حالات جلد مزید بہتر ہو سکتے ہیں۔ دشمن نے بلوچستان کو نشانے پر رکھا ہوا ہے۔ جو لوگ دشمن کے ساتھی بن کر ملک کو نقصان پہنچانے کے درپے ہیں وہ قابل معافی نہیں۔ ان کا قلع قمع بھی کسی مصلحت اور دبائو کو خاطر میں لائے بغیر کرنا ہو گا۔ مرکز کو بلوچوں کی محرومیاں اور غلط فہمیاں دور کرنے کیلئے بلاتاخیر کردار ادا کرنا ہو گا۔
شہباز شریف اب اپنی ساکھ کیسے بچائیں گے
Apr 18, 2024