وزیراعظم نوازشریف کے مظفر آباد میں دیئے بیان پر اپنے شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے بھارت کی وزیر خارجہ سشما سوراج نے ایک بار پھر کشمیر کو بھارت کا اٹوٹ انگ قرار دینے کا پرانا راگ الاپتے ہوئے انہیں باور کرانے کی کوشش کی ہے کہ کشمیر پاکستان کا حصہ بننے سے متعلق ان کا خواب کبھی پورا نہیں ہو گا۔ شریمتی جی کو نوازشریف کی طرف سے برہان وانی کو تحریک آزادی کشمیر کا شہید قرار دینے اور مقبوضہ کشمیر میں جاری ریاستی تشدد کی مذمت ناگوار گزری ہے اور انہوں نے کمال ڈھٹائی سے پاکستان پر بھارت کو غیر مستحکم کرنے کیلئے کشمیری حریت پسندوں کو اکسانے اور ان کی مدد کرنے کا الزام لگایا لیکن موصوفہ یہ تاریخی حقیقت بھول گئیں کہ کشمیر اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق نہ صرف ایک متنازعہ علاقہ ہے بلکہ پاکستان اس مسئلے کا باقاعدہ فریق ہے جو کشمیر میں ہونے والے واقعات سے کسی طور لاتعلق نہیں رہ سکتا۔ نوازشریف پاکستان کے وزیراعظم ہیں۔ انہوں نے کشمیر کے حوالے سے اپنے عوام کی ہی امنگوں اور جذبات کی ترجمانی کی ہے۔ بھارتی وزیر خارجہ کو اس طرح کا بیان جاری کرنے سے پہلے صورتحال کا صحیح ادراک ہونا چاہئے۔ شریمتی جی اس وقت کشمیر کے دورے پر ہیں جہاں گذشتہ 15 روز سے کرفیو کے باوجود برہان وانی کی شہادت کے خلاف پوری وادی سراپا احتجاج ہے۔ پاکستان کے حق میں نعرے اور پرچم بلند ہو رہے ہیں اور بیشتر مقامی تنظیموں‘ انجمنوں اور سیاسی جماعتوں نے ان سے ملاقات کرنے سے انکار کر دیا ہے۔ ایسے میں ان کا کشمیر کو بھارت کا اٹوٹ انگ قرار دینے کا کیا جواز باقی رہ جاتا ہے! وادی میں بھارتی افواج سے برسرپیکار سربکف کفن بردوش کشمیری مجاہدین کی سرفروشانہ جدوجہد اور زمینی حقائق ان کے دعوے کی سراسر نفی کرتے ہیں۔ طرفہ تماشا ہے کہ کشمیر سمیت دیگر تنازعات کے باوجود دونوں ملکوں میں تجارت اور دوستی بھی جاری ہے۔ وزارت تجارت کے اعداد و شمار کے مطابق باہمی تجارت میں پاکستان کا تجارتی خسارہ 20% تک بڑھ چکا ہے لیکن وزیر تجارت خرم دستگیر کوئی قدم اٹھانے کیلئے تیار نہیں کہ تجارت بند ہونے سے بھارت کو نقصان ہو گا۔ بھارت کے مخالفانہ بیانات اور ڈھٹائی کے باوجود پاکستان کا تجارت بڑھانے پر زور دینا افسوسناک ہے۔ یہ بات سمجھ سے بالاتر ہے کہ آخر وزیر تجارت پاکستانی قوم کو بھارتی آلو اور پیاز کھلانے پر کیوں بضد ہیں! وزیر اعظم نواز شریف کی طرف سے وانی کو شہید کہنا بھارت کو شاید اس لئے برا لگا کہ ان کی مودی سے بڑی قربت اور گہری دوستی ہے۔۔ وزیراعظم بھارتیوں کی یہ غلط فہمی کشمیر پر سخت موقف کا اظہار کر کے دور کر دیں۔
شہباز شریف اب اپنی ساکھ کیسے بچائیں گے
Apr 18, 2024