وفاقی وزیر خزانہ و اقتصادی امور سینیٹر محمد اسحاق ڈار نے ورلڈ بینک کی نائب صدر اینے ڈکسن کو ملکی اقتصادی صورتحال سے متعلق آگاہ کیا۔ان کا کہنا ہے کہ عالمی بنک پشاور سے کابل تک ہائی وے کی تعمیر کیلئے سرمایہ فراہم کرنے پر رضامند ہو گیا ہے۔ ورلڈ بنک پاکستان کی ترقی میں اہم شراکت دار ہے۔
پاکستان کے اندر سی پیک کے تحت شاہراہوں کا جال بچھایا جا رہا ہے۔ گوادر پورٹ اپریشنل ہو چکی ہے۔ گوادر پورٹ اور سی پیک سے دنیا کے بہت سے ممالک استفادہ کرنا چاہتے ہیں۔ روس کسی دور میں گرم پانیوں تک رسائی کیلئے زور و زبردستی کا راستہ اختیار کرنے کی ناکام کوشش کر چکا ہے۔ اب وہ صلح جوئی سے یہ مقصد حاصل کرنا چاہتا ہے۔ پاکستان روس بلکہ وسط ایشیائی ریاستوں کو بھی گرم پانیوں تک رسائی دینے کیلئے نہ صرف رضامند بلکہ کوشاں بھی ہے۔ گوادر پورٹ اور سی پیک کو خطے میں گیم چینجر کی حیثیت حاصل ہے۔ پاکستان اور خطے کی خوشحالی اسی صورت ممکن ہے کہ دنیا سی پیک سے استفادہ کرے۔ پشاور تا کابل شاہراہ کی تعمیر سے وسط ایشیائی ریاستوں کیلئے گوادر پورٹ تک رسائی آسان ہو گی۔ ورلڈ بنک کے تعاون سے تعمیر ہونے والی شاہراہ خطے اور خصوصاً پاکستان کی ترقی کا ایک اور زینہ ثابت ہو سکتی ہے۔
ڈائلسز مشینوں کے ٹیکنیکل آڈٹ کا حکم
وزیراعلیٰ پنجاب نے تمام سرکاری ہسپتالوں میں ڈائلسز مشینوں کا آڈٹ اور ہسپتالوں میں نفرالوجسٹ کی کمی دور کرنے کا حکم دیتے ہوئے مزید موبائل ہیلتھ یونٹس کی خریداری کا عمل تیز کرنے کی ہدایت کی ہے۔
سرکاری ہسپتالوں میں مریضوں کو ڈائلسز کی سہولت کی عدم فراہمی کی شکایات تھیں۔ لاہور کے سرکاری ہسپتالوں میں ڈائلسز مشینوں کی تعداد 300 ہے۔ ایک مریض کا چار گھنٹے میں ڈائلسز ہوتا ہے۔ مریضوں کی تعداد دن بدن بڑھ رہی ہے جس کے باعث مشینیں کم پڑ گئی ہیں۔ لگاتار استعمال سے ان کی کارکردگی بھی متاثر ہو رہی ہے۔ وزیراعلیٰ نے ان مشینوں کے ٹیکنیکل آڈٹ کا حکم دیا ہے تاکہ اندازہ ہو سکے کہ مریضوں کی سہولت کے لئے کیا ممکنہ اقدامات ہو سکتے ہیں۔ ان مشینوں کی مناسب دیکھ بھال کے ساتھ انسپکشن اور مرمت بھی ضروری ہے۔ آڈٹ میں یہ سب کچھ سامنے آ جائے گا۔ لاہور میں 30 سال سے کوئی نیا ہسپتال نہیں بنا۔ حکومت کو اس طرف بھی توجہ دینی چاہئے تاکہ محض چار ہسپتالوں پر مریضوں کا بوجھ کم ہو سکے۔ یہ حکومت پنجاب کا احسن اقدام ہے کہ مریضوں کے ڈائلسز فری ہوتے ہیں۔
پنجاب حکومت نے پیر کو چھٹی کا اعلان کر دیا
Mar 28, 2024 | 17:38