بھارت میں پاکستانی ہائی کمشنر عبدالباسط نے کہا ہے کہ پاکستان بھارت تعلقات کے حوالے سے بھارتیہ جنتا پارٹی کے وزارت عظمیٰ کے امیدوار نریندر مودی کا یہ بیان خوش آئند ہے کہ بھارت کے پاکستان سمیت تمام ملکوں سے متوازن تعلقات ہونے چاہئیں، کوئی ملک ہمیں دھمکائے نہ ہی ہم ایسا کرینگے۔ مودی کے بیان میں ایسا کوئی فلسفہ نظر نہیں آتا جسے پاکستان کے حوالے سے خوش آئند قرار دیاجائے۔ انہوں نے ایک عمومی بات کی ہے جس میں دیگر پڑوسی ممالک کے ساتھ پاکستان کا بھی ذکر کردیا گیا ہے۔نریندر مودی کا ہر بیان پاکستان کے خلاف ہوتا ہے۔ان پر گجرات میں بے شمار مسلمانوں کے قتل کا الزام ہے۔مسلمانوں اور کشمیر کے حوالے سے ان کے معاندانہ رویے کے باعث ہی وزیراعلیٰ عمر عبداللہ نے کہا ہے کہ مودی وزیراعظم بنے تو وہ پاکستان چلے جائیں گے۔ مودی کا وزیراعظم بننا یقینی نہیں۔ انتخابات میں کانگریس کی کامیابی کو مسترد نہیں کیاجاسکتا۔ پاکستانی ہائی کمشنر کو سارے منظر نامے کو سامنے رکھ کر بیان دینا چاہئے۔ اپنی طرف سے مودی کو وزیراعظم تصور کرکے ان کے حق میں بیان بازی سے بی جے پی تو خوش ہوسکتی ہے جبکہ دیگر پارٹیاں اس کو ہضم نہیں کرسکیںگی۔ کانگریس ہی اقتدار میں رہتی ہے تو پاکستان بھارت تعلقات مزید کشیدہ ہوسکتے ہیں جو پہلے بھی مثالی نہیں ہیں۔عبدالباسط کی ایسی بیان بازی سے پاکستان کیلئے مستقبل میں مشکلات پیدا ہوسکتی ہیں انتخابی نتائج سے قبل بی جے پی پر ریشہ خطمی ہونے کی ضرورت نہیں۔
شہباز شریف اب اپنی ساکھ کیسے بچائیں گے
Apr 18, 2024