کوئٹہ کے نواحی علاقے ہزار گنجی میں فائرنگ کے افسوسناک واقعے میں ہزارہ ٹاﺅن کے 9 سبزی فروشوں کو خون میں نہلا دیا گیا۔ ہزار گنجی کا علاقہ اس وقت مقتل گاہ میں تبدیل ہُوا جب سبزی فروش پھل اور سبزی کی خریداری کے بعد اپنے گھروں کو واپسی کی تیاری کر رہے تھے جو مبینہ طور پر ہزارہ برادری سے تعلق رکھتے تھے۔ دوسری طرف حکومت نے محرم الحرام کے دوران 32 علما اور ذاکرین کے لاہور داخلے پر پابندی لگا دی ہے۔ محرم الحرام کی آمد آمد ہے، اس موقع پر علماءکرام اور ذاکرین کی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ امن اور بھائی چارے پر مبنی گفتگو کو موضوع سخن بنائیں اور تمام مسالک کے درمیان فرقہ ورانہ ہم آہنگی کیلئے کردار ادا کریں جبکہ حکومت کا فرض بنتا ہے کہ وہ زمینی حقائق کو مدنظر رکھتے ہوئے ایسے علاقے جہاں پر ماضی میں فرقہ وارانہ تصادم ہو چکے ہیں فوج کے حوالے کرتی اور وہاں پر تمام مسالک کے درمیان ہم آہنگی پیدا کرنے کیلئے علماءکو ایک جگہ پر اکٹھا کر کے حالات کو محرم کے لئے سازگار بناتی لیکن حکومت امن قائم کرنے میں ناکام نظر آ رہی ہے۔ ابھی محرم الحرام شروع نہیں ہوا تو قتل و غارت گردی شروع ہو گئی ہے جس میں ایک فرقہ ٹارگٹ ہوتا ہے تو اس سے فرقہ وارانہ کشیدگی کا تاثر ابھرتا ہے۔ خفیہ اطلاعات پر حکومت نے ملک بھر میں ہائی الرٹ تو کر دیا ہے لیکن خفیہ ہاتھوں سے نمٹنے کیلئے کوئی اقدامات نہیں کئے جا رہے، غیر ملکی ایجنٹ محرم کے دوران مجالس کو نشانہ بنانے کی حکومت کے پاس اطلاعات ہیں تو پھر حکومت تمام شہروں میں فوج بُلا کر فول پروف انتظامات کرے تاکہ ملک بھر میں امن و امان برقرار رہے۔ حکومت نے 35 علماءاور ذاکرین کو نظر بند، 12 کی زبان بندی اور 32 کے لاہور میں داخلے پر پابندی عائد کی ہے اس کے باوجود دہشت گردی جاری ہے۔ حکومت اس دہشت گردی کے پس پردہ محرکات کا کھوج لگا کر ملزمان کو کیفر کردار تک پہنچانے کے اقدامات بروئے کار لائے اور محرم کے دوران تعزیوں اور جلسے جلوسوں کی سکیورٹی کو یقینی بنائے تاکہ محرم عافیت سے گزر جائے۔
پنجاب حکومت نے پیر کو چھٹی کا اعلان کر دیا
Mar 28, 2024 | 17:38