سابق صدر جنرل پرویز مشرف نے ایک ویڈیو پیغام میں سابق صدر آصف علی زرداری کے الزامات کے جواب میں دعویٰ کیا ہے کہ بے نظیر بھٹو اور مرتضیٰ بھٹو کے قتل سمیت بھٹو خاندان کی تباہی کا ذمہ دار زرداری ہے۔ (اسی لئے) انہوں نے اپنے پانچ سالہ دور صدارت میں بے نظیر بھٹو اور مرتضیٰ بھٹو کے قتل کی تحقیقات نہیں کرائی۔ موصوف نے اپنی صفائی میں اور بھی بہت کچھ کہا ہے۔
پیپلز پارٹی کے سبھی رہنماؤں نے مشرف کی ان باتوں کو جھوٹ کا پلندہ قرار دیا ہے کہ وہ ایسی باتیں پہلے بھی کر چکے ہیں اگر وہ واقعی سچے ہیں، تو واپس وطن آئیں اور عدالت میں اپنی صفائی دیں۔ جبکہ وہ بے نظیر قتل کیس میں عدالت کو مطلوب ہیں۔ سابق صدر جنرل مشرف نے بیرون ملک بیٹھ کر، اپنے الزامات کے ذریعے ایک نیا پنڈورہ باکس کھولنے یا دوسرے لفظوں میں حقائق کو گڈمڈ کرنے کی کوشش کی ہے۔ اُنہوں نے یہ باتیں کر کے، لاکھوں لوگوں کے زخموں کو تازہ کر دیا ہے۔ پیپلز پارٹی کے ان دونوں رہنماؤں کا قتل کوئی معمولی واقعہ نہیں تھا۔ آج بھی ملک میں ایسے لوگوں کی تعداد بے شمار ہے جو یہ محسوس کرتے ہیں کہ مقتولین کے اصلی قاتلوں تک نہیں پہنچا گیا۔ بلکہ بعض لوگ تو زرداری پر بھی اس لئے سخت تنقید کرتے ہیں کہ اُنہوں نے پانچ سال حکومت کی اور اُن کی محبوب لیڈر کے قاتلوں کو کیفر کردار تک نہ پہنچایا جا سکا اوریہ بات توبھی صحیح ہے کہ پیپلز پارٹی کی یہ بہت بڑی فروگزاشت ہے اُسے اقتدار میں آ کر سب سے پہلے مرتضیٰ بھٹو اور بے نظیر بھٹو کے قاتلوں کو پکڑنا چاہئے تھا۔ اب بھی اگر پیپلز پارٹی سنجیدہ ہے اور مشرف کو ٹھوس جواب دینا چاہتی ہے تو اسے چاہئے کہ وہ حکومت پر زور ڈالے، اور موصوف کو انٹرپول کے ذریعے لا کر، عدالت کے سامنے پیش کرے۔ جہاں وہ اپنے الزامات کو بھی ثابت کریں اور اپنی بے گناہی کو بھی۔ ایسے قتل تو وہ بھی نہیں دبتے، جن کا والی وارث کوئی نہ ہو، بی بی کے ماننے والے تو کروڑوں ہیں۔
شہباز شریف اب اپنی ساکھ کیسے بچائیں گے
Apr 18, 2024