چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف کے بیان پر ردعمل میں کہا ہے کہ ” اب جہاں کرپشن کا سرا نظر آئےگا وہاں پر نیب جائیگا۔ سپریم کورٹ کے احکامات آئین کے تحت تمام اداروں پر لاگو ہوتے ہیں تمام فیصلے خود میرٹ پر کروں گا۔ میں نیب کے ادارے کو ٹھیک کر دوں گا۔ ریفرنسز میں انصاف کے تقاضے پورے کرینگے تمام ریفرنسز کی خود نگرانی کروں گا“۔
چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال کا تمام فیصلے میرٹ پر کرنے، انصاف کے تقاضے پورے کرنے اور تمام ریفرنسز کی نگرانی خود کرنے کا عزم قابل ستائش ہے۔ نیب کے کرپشن سے آلودہ ہونے کے حوالے سے وزیراعلیٰ پنجاب کے بیان سے مترشح ہوتا ہے کہ انہوں نے کسی خاص شخصیت کی طرف اشارہ نہیں کیا۔ کیونکہ جسٹس (ر) جاوید اقبال کو تو چارج سنبھالے ابھی چند روز ہی ہوئے ہیں، اس لئے ان پر نیب کی سابقہ خامیوں اور کوتاہیوں کی ذمہ داری نہیں ڈالی جا سکتی۔ پھر یہ بھی غلط نہیں کہ ہمارے ہاں ہر وہ ادارہ کرپشن اور بدعنوانی کا شکار ہے جس کے پاس کسی کو باندھنے اور چھوڑنے کے اختیارات ہیں۔ ماضی میں نیب نے جس طرح معاملات کو چلایا اس سے صرف وزیراعلیٰ پنجاب ہی نہیں ملک کا ہر شہری شاکی ہے ۔جہاں تک نیب کے موجودہ سربراہ کا تعلق ہے انہیں قائد ایوان اور اپوزیشن لیڈر سمیت تمام سیاسی جماعتوںکا مکمل اعتماد حاصل ہے اس لئے ان پر بدگمانی قرین قیاس نہیں۔ بحیثیت جج ان کا ماضی شاندار اور بے داغ رہا ہے۔ توقع ہے کہ وہ نیب کو بھی تمام خامیوں سے پاک کر دینگے، جیسا کہ انہوں نے خود بھی کہا ہے کہ” نیب کے ادارے کو ٹھیک کر دوں گا“ چنانچہ وہ اپنے عزائم کی تکمیل کر پاتے ہیں تو اس قوم پر بہت بڑا احسان ہوگا۔ پاکستانی بحیثیت قوم انتہائی ذہین اور باصلاحیت لوگ ہیں لیکن ملک اس لئے ترقی کی دوڑ میں پیچھے رہ گیا کہ کرپشن اور بدعنوانی نے اسے جکڑ لیا۔ اگر کسی کا احتساب ہوا بھی تو اس سے سیاسی انتقام کی بو آتی تھی۔ ایک ہی جرم میں ملوث کچھ لوگ دندناتے پھر رہے تھے، کوئی ادارہ انکی طرف میلی آنکھ سے بھی نہیں دیکھ رہا تھا اور کچھ پکڑے گئے تو انکی اس بری طرح پکڑ ہوئی کہ ان پر جینا حرام کردیا گیا۔ یقین ہے کہ اب ایسا نہیں ہوگا۔
پنجاب حکومت نے پیر کو چھٹی کا اعلان کر دیا
Mar 28, 2024 | 17:38