حکومت سندھ نے عدالتی حکم پر محکمہ تعلیم کے 300 بدعنوان ملازمین کو ملازمت سے فارغ کرکے محکمے سے دس سال سے ہونے والی بدعنوانیوں کا خاتمہ کرکے تعلیم کے مقدس پیشے کا تقدس برقراررکھنے کی جانب اہم پیش رفت کی ہے۔ نیب کوبد عنوانیوں سے حاصل کردہ رقم واپس لوٹانے والوں میں محکمہ تعلیم کے مختلف عہدوں پراورگریڈز کے اعلیٰ افسران‘ اساتذہ اوردیگرملازمین جنہوں نے مجموعی طورپر کرپشن کے 7کروڑ 94 لاکھ روپے واپس کئے ہیں۔ تعلیم جیسے مقدس پیشے میں ہونے والی بد عنوانیوں کی اطلاعات ملنے پر نیب نے فوری کارروائی کرتے ہوئے بدعنوانیوں کی تحقیقات کا آغاز کیا۔ شواہد کے بعد بدعنوانیوں کے ثبوت ملنے پرمحکمے کے افسران ‘ اساتذہ اوردیگرملازمین کے خلاف کارروائی کرنے کے نتیجے میں نیب کے سامنے بد عنوانیوںکا اعتراف کرنے والے مذکورہ افراد نے رضا کارانہ طورپر خورد برد کی جانے والی رقم تو واپس کردی تھی لیکن وہ سرکاری عہدوں پر براجمان تھے۔ حکومت سندھ نے سندھ ہائی کورٹ کے حکم پر انہیں عہدوں اور اسامیوںسے برطرف کرنے کا عمل شروع کردیا ہے اور اس حکم پر عمل درآمد یقینی بنانے کے لئے تمام صوبائی محکموں اور ذیلی اداروں کوسرکلر جاری کردئیے ہیں۔ تعلیم ایک مقدس پیشہ ہے جس پر قوموں کے عروج و زوال کا انحصار ہوتا ہے۔ اس مقدس پیشے کو بدعنوانیوں اورکالی بھیڑوں سے پاک کرکے ہی قوم کے نونہالوں اورنوجوانوں کوقوم کا سرمایہ بنایا جاسکتاہے۔ محکمہ تعلیم میں ہونے والی بد عنوانیاں باعث افسوس و شرمندگی ہیں۔ ۔۔۔۔۔۔ کا تقاضا تو یہ تھا کہ رضا کارانہ طور پر بدعنوانیوں کی رقوم لوٹانے والے خود ہی اپنے عہدوں سے برطرف ہو کر قابل تقلید مثال قائم کرتے ۔ سندھ ہائی کورٹ کے حکم پر یہ عمل شروع کرکے دراصل صوبائی حکومت نے اس مقدس شعبے کو بدعنوانیوں سے پاک کرنے کے لئے جو اقدام اٹھایا ہے اسے مستقل میں بھی جاری رکھنے کی ضرورت ہے۔ دوسری جانب برطرفیوں کے نتیجے میں خالی ہونے والی اسامیوں پر ہرطرح کے دباﺅ سے بالاتر ہو کر غیر جانبدارانہ طور پر ایماندار‘ مخلص‘ اہل اور ذہین افراد کا تقررکرکے تعلیم کے مقدس پیشے کا تقدس برقرار رکھا جاسکتا ہے۔
شہباز شریف اب اپنی ساکھ کیسے بچائیں گے
Apr 18, 2024