وزیراعظم محمد نواز شریف نے پاکستان افغانستان سرحد کو فوری طور پر کھولنے کے احکامات جاری کردیئے ہیں۔
باوجود اس امر کے کہ حالیہ دنوں میں پاکستان میں ہونیوالے دہشت گردی کے واقعات کے تانے بانے افغان سرزمین پر موجود پاکستان دشمن عناصر سے جاملتے ہیں، دونوں ممالک کے درمیان صدیوں کے مذہبی، ثقافتی اور تاریخی روابط اور تعلق کے پیش نظر سرحدوں کا زیادہ دیر بند رہنا عوامی اور اقتصادی مفادات کے منافی ہے۔وزیر اعظم کے بقول خیرسگالی کے جذبہ کے تحت یہ سرحدیں اسی لئے فوری طور پر کھولنے کا فیصلہ کیا گیا۔دونوں اطراف کے تجارتی حلقوں میں بڑی بے چینی پائی جاتی تھی روز مرہ استعمال کی اشیاءسے بھرے ٹرکوں کی لائنیں لگی تھیں، فروٹ اور سبزیاں گل سڑ رہی تھیں۔ اس تناظر میں وزیراعظم کی طرف سے بارڈر کھولنے کا اعلان بجا ہے، تجارت اور عزیزوں سے ملنے کیلئے آنے جانیوالے لوگوں کو افغان انتظامیہ کی منافقت اور پاکستان دشمن ذہنیت کی سزا مل رہی تھی۔ دہشتگرد اور بھارت کے ایجنٹ اسی راستے سے پاکستان داخل ہوتے ہیں۔ کل یوم پاکستان ہے۔ دشمن اسے سبوتاژ کرنے کی سازش کر سکتا ہے۔ افغان بارڈر کھول دیا ہے۔ تاہم یہاں سکیورٹی اداروں کے مزید چوکس رہنے کی ضرورت ہے۔ سکیورٹی میں کوئی لیپس نہ چھوڑے جائیں۔ مشکوک افراد پر کڑی نظر رکھی جائے۔
شہباز شریف اب اپنی ساکھ کیسے بچائیں گے
Apr 18, 2024