ایم کیو ایم نے سندھ حکومت سے علیحدگی کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ لفظ مہاجر کو گالی دینے کا انجام مہاجر صوبے کا قیام ہو گا۔ سندھ کے وزیر اطلاعات شرجیل میمن نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایم کیو ایم کی طرف سے بے بنیاد الزامات لگائے گئے ہیں۔اپوزیشن لیڈر سید خورشید شاہ نے تین روز قبل میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے لفظ مہاجر کے بارے بات کی تھی۔ بعدازاں ایم کیو ایم کے شدید ردعمل کے بعد انہوں نے ایم کیو ایم سے اسکی معذرت بھی کر لی تھی۔ لیکن تین دن خاموشی کے بعد ایم کیو ایم نے کراچی جلسہ میں بلاول بھٹو زرداری کی تقریر پرانی بات کو ایشو بنا کر سندھ حکومت سے علیحدگی اختیار کرلی ہے۔ پیپلزپارٹی کے عہدیداروں کے بقول ایم کیو ایم بلاول کے کامیاب جلسے کے بعد اپنی گرتی ساکھ کو بچانے کیلئے حکومت سے علیحدہ ہوئی ہے۔ پیپلز پارٹی کے رہنما اعتزاز احسن نے اس پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایم کیو ایم والے اچھے مہمان ہیں وہ آتے جاتے رہتے ہیں۔ 2008ءسے پی پی اور متحدہ میں 5 مرتبہ علیحدگی اور صلح ہوئی ہے۔ ایم کیو ایم اقتدار سے باہر نہیں رہ سکتی۔ چند دنوں کے بعد بلدیاتی الیکشن کا اعلان ہو گا۔ تو ایم کیو ایم پھر صلح کر لے گی۔ ایم کیو ایم نے اگر حقیقت میں ہی اپوزیشن کرنی ہے تو سندھ سے اپنے گورنر کا استعفیٰ بھی دیں اور حقیقی اپوزیشن کا کردار ادا کریں۔ رہی بات مہاجر صوبے کی تو بادی النظر میں یہ بلی تھیلے سے باہر نکالنے کیلئے ایم کیو ایم کو حکومت سے علیحدگی کی تدبیر سوجھی ہے۔
بانی تحریکِ انصاف کو "جیل کی حقیقت" سمجھانے کی کوشش۔
Apr 19, 2024