امریکی وزیر دفاع جیمز میٹس اور امریکی افواج کے جوائنٹ چیفس آف سٹاف چیئرمین جنرل جوزف ڈنفرڈ بہت جلد اسلام آباد کا دورہ کرینگے۔
افغانستان میں طالبان کی طرف سے حملوں‘ بم دھماکوں اور دیگر کارروائیوں کا سلسلہ کبھی رک نہیں سکا‘ تاہم امریکی اور اتحادی افواج کی واپسی کے بعد طالبان کی کارروائیوں میں مزید اضافہ ہوا اور اسکے مقبوضات بھی بڑھ گئے۔ افغان انتظامیہ کی مدد اور سکیورٹی فورسز کی تربیت کیلئے افغانستان میں امریکہ نے دس ہزار فوجی تعینات رکھے تھے جس نے افغانستان میں شورش میں اضافے کے بعد مزید فوجی تعینات کئے ہیں۔ نیٹو بھی دو ہزار دستے بھجوا رہا ہے۔ اس کا مقصد طالبان کے حملوں کا تدارک اور مقابلہ کرنا ہے۔ امریکہ کے دو اعلیٰ عہدیداروں کے پاکستان کے دورے کا ایک مقصد افغان طالبان کو مذاکرات پر آمادہ کرنے کیلئے پاکستان کی خدمات حاصل کرنا بھی ہے۔ طالبان کے ساتھ مذاکرات ہی افغان مسئلے کا بہترین حل ہے۔ پاکستان افغان طالبان اور امریکہ کے مابین مذاکرات کیلئے کردار ادا کر سکتا ہے۔ امریکی اعلیٰ عہدیدار اگر اس مقصد کیلئے پاکستان آرہے ہیں تو اس کا حصول ممکن ہے۔ افغانستان میں تباہی دونوں طرف سے ہورہی ہے۔ گزشتہ روز ایک حملے میں 6 پولیس اہلکار مارے گئے جبکہ مقابلے میں آٹھ حملہ آور بھی کام آئے۔ افغانستان میں امریکہ طالبان کے ساتھ ڈیل کرنے کی پوزیشن میں ہے جبکہ اشرف غنی کی سربراہی میں افغان انتظامیہ طالبان سے مذاکرات کیلئے تیار ہے نہ اسے پاکستان کا مذاکرات میں کردارپسند ہے۔ مذاکرات اسی صورت کامیاب ہو سکتے ہیں جب طالبان کو اقتدار میں حصہ دار بنایا جائیگا۔ پہلے حامد کرزئی‘ اب اشرف غنی طالبان کو اسی لئے قومی دھارے میں لانے کیلئے تیار نہیں۔ انہیں اپنے اقتدار اور اس میں طوالت سے غرض ہے‘ بھلے انسانیت کا خون بہتا رہے۔ افغان وزارت دفاع نے امریکی حکام کا دورۂ پاکستان ناکام بنانے کی غرض سے ابھی سے پاکستان پردہشت گردوں کی مدد کا الزام لگانا شروع کر دیا ہے۔ کچھ دنوں سے امریکہ اور پاکستان کے تعلقات میں کشیدگی میں واضح کمی ہوئی اور تعلقات میں گرمجوشی آرہی ہے جس سے اشرف غنی انتظامیہ خائف ہے۔ امریکہ کو بھی افغانستان میں کامیابی کیلئے پاکستان کے کردار کا احساس ہو گیا ہے جس سے امریکی دفاعی حکام کے دورے کی کامیابی کے واضح امکانات ہیں۔ افغانستان میں بہتری کیلئے امریکہ کو طالبان کے ساتھ معاملات طے کرنے کیلئے اشرف غنی انتظامیہ کو سائیڈ لائن کرنا ہوگا۔
شہباز شریف اب اپنی ساکھ کیسے بچائیں گے
Apr 18, 2024