پوپ فرانسس نے پاکستان میں دھماکوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ دنیا بھر کی عیسائی برادری پاکستان کے عوام کیلئے دعا کرے۔ اسلامی دہشت گردی کا کوئی وجود نہیں، پروپیگنڈا بند ہونا چاہئے، ہر مذہب کے جاننے والوں میں انتہاپسندی کی جانب رجحان پیدا ہونے کا امکان پایا جاتا ہے۔
پاکستان کیلئے دعا پر قوم پوپ فرانسس کی شکر گزار ہے۔ ان کا بیان اس مائنڈ سیٹ کےلئے لمحہ فکریہ ہونا چاہئے جو اسلام کو شدت پسندی کا مذہب قرار دیتے ہیں، ایسے طبقے کی نمائندگی امریکی صدر ٹرمپ کر رہے ہیں جنہوں نے اسلامی شدت پسندی کے خاتمے کے اقدامات کرنے کا اعلان کیا اور وائٹ ہاﺅس میں جاتے ہی سات مسلم ممالک کے شہریوں پر امریکہ داخلے پر پابندی لگا دی تھی جسے امریکی عدالتوں نے مسترد کر دیا۔ دہشت گردی سے کوئی ملک بھی محفوظ نہیں تاہم زیادہ کارروائیاں مسلم ممالک میں ہوتی ہیں۔ شدت پسندی کا دین اسلام سے کوئی تعلق ہو تو مسلم ممالک اس کا نشانہ کیوں بنیں۔ آج ضرورت عالمی سطح پر دہشت گردی کے خاتمے کیلئے بلاامتیاز مذہب مضبوط اتحاد کی ہے۔
پنجاب حکومت نے پیر کو چھٹی کا اعلان کر دیا
Mar 28, 2024 | 17:38