عمران خان اور جہانگیر ترین کے کیسز کا فیصلہ ایک ساتھ کریں گے۔ سوالوں کا جواب دینے کے بجائے ادھر ادھر نکلا جا رہا ہے۔ سپریم کورٹ، دونوں مقدمات کوگہرائی سے لے رہے ہی۔ جہانگیر ترین کے وکیل قانونی موشگافیوں سے کام لے کر جان چھڑانا چاہتے ہیں۔ چیف جسٹس
سپریم کورٹ میں عمران خان اور جہانگیر ترین کی نااہلی کے کیسوں کی سماعت ہو رہی ہے۔ عوام کے ذہنوں میں ان مقدمات کی سماعت کے حوالے سے یہ سوال گردش کر رہا ہے کہ ان میں بھی میاں نوازشریف کی نااہلی اور انکے اہلخانہ کیخلاف نیب عدالت میں زیرسماعت ریفرنسوں کی طرح سرعت کے ساتھ انصاف کے تقاضے پورے کئے جانے چاہئیں۔ عمران خان اور جہانگیر ترین کے عدالتوں میں پیشی سے اجتناب سے بھی کافی سوالات اٹھ رہے ہیں۔ اب سپریم کورٹ میں جس طرح اس کیس میں تیزی آ رہی ہے لگتا ہے اس سے عوام کے بہت سے خدشات دور ہو جائینگے۔ انصاف کا تقاضہ بھی یہی ہے کہ سب کے ساتھ یکساں سلوک ہو اور انصاف یکساں ہوتا نظر آئے۔ اب عمران خان اور جہانگیر ترین کو بھی چاہئے کہ سابق وزیراعظم اور انکے خاندان کی طرح وہ بھی اپنے خلاف زیرسماعت مقدمات میں عدالت میں پیش ہوں اور اپنا دفاع کریں۔ عدالتوں میں حاضری سے اجتناب کی پالیسی خود ان کیلئے مسائل پیدا کر سکتی ہے اور مقدمات کی جلد از جلد سماعت کی راہ میں رکاوٹوں کا باعث بن رہی ہے۔انہیں بھی عدالتوں پر اعتماد کر تے ہوئے انصاف کی عملداری کا تصور پختہ کرنا چاہیے۔
میرے ذہن میں سمائے خوف کو تسلّی بخش جواب کی ضرورت
Apr 17, 2024