فرنس آئل کی قیمت میں 3 ہزار روپے ٹن اضافہ۔ فیصلہ مشرق وسطیٰ اور شمالی افریقہ کی صورتحال کے باعث ہوا۔ اضافے سے بجلی کی قیمت اور ریل کے کرائے متاثر ہوں گے۔ مہنگائی بڑھے گی۔
موجودہ حالات میں جب حکومت ہر طرف سے خطرات‘ پریشانیوں اور بحران کا شکار ہے۔ ہونا تو یہ چاہئے کہ حکمران مہنگائی کو کم سے کم سطح پر لانے کی حکمت عملی تیار کریں تاکہ عوام کو ریلیف ملے اور فلاح و بہبود کے کاموں پر توجہ دی جائے۔ مگر حکومتی اقدامات اس کے بالکل برعکس نظر آ رہے ہیں۔ پٹرول اور گیس کی قیمتوں میں اضافہ کے بعد اب فرنس آئل کی قیمت میں 3 ہزار روپے فی ٹن اضافہ کا سارا ملبہ بھی مہنگائی کی شکل میںعوام پر ہی گرے گا جو پہلے ہی مہنگائی کے ہاتھوں شدید پریشان ہیں۔ فرنس آئل کی قیمت میں اضافہ کا اثر براہ راست بجلی کی قیمت اور ریل کے کرایوں پر پڑیگاجس سے انکے ریٹ بڑھیں گے۔ حکومت کے ایسے عوام کش اقدامات کی وجہ سے اگلے الیکشن میں حکمران جماعت کے پاس عوام کے سامنے جانے کیلئے کچھ بھی نہیں بچے گا تو وہ عوامی عدالت میں کیسے سرخرو ہو گی۔ عوام سے کس بنیاد پر ووٹ مانگے گی اس لئے بہتر یہی ہے کہ حکومت مہنگائی میں اضافہ کا موجب بننے والے فیصلوں کی بجائے مہنگائی میں کمی لانے کے اقدامات کرے تاکہ الیکشن مہم میں اسکے پاس عوام کے سامنے کارکردگی دکھانے کیلئے کچھ تو موجود ہو۔ ورنہ موجودہ حکومت کو بھی پی پی پی حکومت جیسے انجام کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
بول کہ لب آزاد ہیں تیرے … یاد نہیں دلائوں گا
Mar 18, 2024