چین کے خصوصی مندوب برائے پاکستان و افغانستان ڈنگ یوآن نے گزشتہ روز آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے ملاقات کی جس میں باہمی دلچسپی کے امور‘ خطہ میں سلامتی کی صورتحال اور انسداد دہشت گردی کے معاملات پر تبادلہ خیالات کیا گیا۔ چینی خصوصی نمائندے نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف پاک فوج کی قربانیاں قابل ستائش ہیں۔ وزیراعظم نے انہیں بتایا کہ مشرقی سرحد پر خطرات ہیں‘ جن کا مقابلہ کرنے کے لئے تیاریاں کم نہیں ہوں گی۔
پاکستان نے اگر دہشت گردی کے خلاف کامیاب جنگ نہ لڑی ہوتی تو امریکہ اور افغانستان کو کامیابی نہ ملتی، بلکہ شدت پسندی بڑھ کر پورے خطے کو‘ جس میں بھارت بھی شامل ہے‘ اپنی لپیٹ میں لے لیتی۔ بھارت نے پاکستان کے اس احسان کا اعتراف کرنے کی بجائے اس کے خلاف سازشیں شروع کر رکھی ہیں۔ مشرقی سرحدوں پر مسلسل فائرنگ اور بے گناہ شہریوں کی شہادت آئے دن کا معمول ہے۔انڈیا سے بلوچستان کی علیحدگی کے لئے را کی نگرانی میں خطیر رقم کی مدد سے خصوصی سیل قائم کر دیا ہے۔ اسی نے امریکہ کو بھی پاکستان کے خلاف گمراہ کیااور وہی سی پیک منصوبے کو جو محض پاکستان اور چین کے مفاد میں نہیں بلکہ خطہ کے درجنوں ملکوں کی تجارت اور ترقی کی خوشحالی کا ضامن ہو گا‘ سبوتاژ کرنے میں مصروف ہے۔ پاکستان بھارت کی مذموم کوششوں سے بے خبر نہیں۔ اس نے عزم کر رکھا ہے کہ وہ بھارت کی ہر جارحیت کو ناکام بنانے کی تیاریاں جاری رکھے گا۔ وقت کا تقاضا ہے کہ عالمی برادری خطے کے امن و سلامتی اور استحکام اور خوشحالی کے خلاف بھارت کی جارحانہ کوششوں کا نوٹس لے اور اسے بتائے کہ وہ پاکستان کے خلاف سازشوں کی بجائے اپنے ملک سے غربت و افلاس اور جہالت کے خاتمے اور بڑھتی ہوئی مسلم دشمنی اور انتہا پسندی کا قلع قمع کرنے پر توجہ دے۔
بول کہ لب آزاد ہیں تیرے … یاد نہیں دلائوں گا
Mar 18, 2024