مسلم لیگ کے رہنما سینیٹر جعفر اقبال اور یورپی پارلیمنٹ کے رکن سجاد حیدر کریم نے وزیراعظم ہائوس اسلام آباد میں وزیراعظم شاہد خاقان عباسی سے ملاقات کی۔ وزیراعظم نے دونوں پارلیمنٹیرین کو بتایا کہ جمہوری روایات کو برقرار رکھنا اور پاکستان کے استحکام کو وسعت دینا مسلم لیگ (ن) کی اولین ترجیحات ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ دہشت گردی کا قلع قمع کرنے کیلئے پاک فوج کے ساتھ ساتھ دیگر اداروں کی قربانیاں اقوام عالم کے سامنے ہیں۔ (اس لئے) پاکستان سے ڈور مور کا مطالبہ درست نہیں۔
دہشت گردی کے خلاف پاکستان کی جنگ کی پوری دنیا معترف ہے‘ جس میں ستر ہزار شہری اور فوجی جوانوں نے قربانی دی۔ علاوہ ازیں معیشت کو ایک کھرب ڈالر سے زیادہ نقصان پہنچا۔ پاکستان نے محض امن اور خطے میں استحکام کیلئے ایک ایسی جنگ لڑی جس کے آغاز میں پاکستان کا اس سے کوئی تعلق واسطہ نہیںتھا۔ اسے ایسے دہشت گردوں سے لڑنا پڑا جو اپنے طور طریقوںمیں انتہائی وحشی تھے۔ انکی پاکستان کے ساتھ اسی تناظر میں دشمنی تھی کہ وہ امریکہ کا کیوں ساتھ دے رہا ہے۔ تاہم بہادر مسلح افواج نے اُس جنگ میں نمایاں کامیابی حاصل کی جس میں نیٹو اور امریکہ کی افواج جدید ترین اسلحہ سے لیس ہونے کے باوجود ناکام رہیں حتیٰ کہ انہیں پسپائی پر مجبور ہونا پڑا۔ امریکہ اور اس کے حامیوں کی ناکامی کا یہ عالم ہے کہ افغانستان میں آج بھی دھماکے ہو رہے ہیں۔ کئی علاقوں پر طالبان اور اب ایک نئے دہشت گرد گروہ دعش کا قبضہ ہے۔ ان حالات میں امریکہ کا اپنی ناکامیوںکا اعتراف کرنے کے بجائے پاکستان سے ڈو مور کا مطالبہ فہم سے بالا ہے۔ پاکستان نے کسی کو خوش یا راضی کرنے کیلئے نہیں بلکہ امن اور خطے کے استحکام کیلئے دہشت گردوں کے خلاف خونریز جنگ لڑی ‘اُس کی ان کاوشوں کی پوری دنیا تعریف کر رہی ہے۔ البتہ یہ امر خوش آئند ہے کہ گزشتہ چند دنوں کے آثار سے یہ ظاہر ہو رہا ہے کہ ٹرمپ انتظامیہ نے پاکستان کی قربانیوں اور کوششوںکی جانب حقیقت پسندانہ رویہ اختیار کرنا شروع کر دیا ہے۔ اگر امریکہ افغان پالیسی کی صحیح سمت کا تعین کر لے تو پاکستان سے ڈور مور کے تقاضوں کی بھی ضرورت نہیں رہے گی۔
بول کہ لب آزاد ہیں تیرے … یاد نہیں دلائوں گا
Mar 18, 2024