وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے نجی ٹی وی کو انٹرویو میں بتایا ہے کہ سول ملٹری تنائو موجود نہیں‘ اختلاف رائے موجود ہوسکتا ہے۔ آرمی چیف کو معیشت پر رائے دینے کا حق حاصل ہے۔ اچھی بات ہے‘ آرمی چیف نے پبلک فورم پر بات کی۔ معیشت پر کچھ لوگوں کو آدھا گلاس خالی نظر آتا ہے۔ مجھے ہمیشہ گلاس آدھا بھرا نظر آتا ہے۔اسی طرح وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال نے بھی کرم ایجنسی کے قریب بارودی سرنگ پھٹنے سے شہید ہونے والے کیپٹن حسنین نواز کے گھر ننکانہ صاحب میں تعزیت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حکومت اور فوج کے درمیان بال برابر فرق نہیں‘ ادارے دائرے میں رہیں تو ملک ترقی کرے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ فوج کی پشت پر حکومت اور حکومت کے پیچھے فوج کھڑی ہے۔
وزیراعظم اور وزیر داخلہ کے حکومت اور فوج کے تعلقات کے بارے میں واضح بیانات کے بعد ان لوگوں کو بڑی مایوسی ہوئی ہوگی جو حکومت اور فوج کے مبینہ بگاڑ سے اپنے مفادات کی توقعات باندھے بیٹھے تھے۔ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کے گزشتہ دنوں کراچی میں تاجروں کے قومی معیشت کے بارے میں سیمینار میں اظہار خیال اور اس پر امریکہ میں وزیر داخلہ احسن اقبال کے ردعمل اور اس پر ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفورکے تبصرے کو بعض حلقوں اور حکومتی مخالفین نے کچھ ایسا رنگ دیا کہ یوں محسوس ہونے لگا جیسے حکومت اور فوج میں ٹھن گئی ہے لیکن دونوں اداروں کی طرف سے ذمہ داروں کی وضاحت نے چنگاری کو بھڑکنے سے بچا لیا۔ دراصل نوازشریف کی معزولی کے بعد حکومتی حلقوں کی حساسیت بڑھ گئی ہے جس کے نتیجے میں معمولی معمولی باتوں سے بہت زیادہ اثر لیا جانے لگا ہے جو درست نہیں۔ حُسنِ ظن کا تقاضا یہ ہے کہ بدگمانی سے بچا جائے۔بہت اچھا ہوا کہ معاملات کی وضاحت ہوگئی۔ آج جو بات وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کہہ رہے تھے کہ ’’تبدیلی آئینی ہونی چاہئے ورنہ ملک کا نقصان ہوگا‘‘ فوجی قیادت پہلے ہی کئی بار کہہ چکی ہے۔ موجودہ حکومت کی آئینی میعاد پوری ہونے میں سات آٹھ ماہ باقی رہ گئے ہیں اگر حکومتی حلقے اس مدت کو حکمت اور تدبر کے ساتھ پورا کرلیں تو آئین‘ جمہوریت اور ملک کیلئے بہتر ہوگا۔ اس کیلئے ضروری ہے کہ اداروں سے الجھنے سے گریز کیا جائے۔ اسی طرح فوج اور عدلیہ کو بھی عوام کی منتخب جمہوری حکومت کی آئینی مدت پوری ہونے دینے میں معاون بننا چاہیے۔ جملہ فریقوں کے افہام و تفہیم کے رویوں سے فضا کو خوشگوار بنانے میں مدد ملے گی۔
بانی تحریکِ انصاف کو "جیل کی حقیقت" سمجھانے کی کوشش۔
Apr 19, 2024