ملک میں احتجاجی دھرنوں کے باعث 8ویں این ایف سی ایوارڈ کیلئے کمیشن کی تشکیل 2 ماہ سے زائد تاخیر کا شکار ہے ۔ 8ویں این ایف سی ایوارڈ کیلئے کمیشن کی تشکیل جولائی میں ہونا تھی لیکن سیاسی ابتری اور وفاقی دارالحکومت میں احتجاجی دھرنوں کے باعث کمیشن تشکیل نہیں دیا جاسکا۔ واضح رہے کہ 7ویں این ایف سی ایوارڈ کا آغاز یکم جولائی 2010 سے یکم جولائی 2014 تک کیلئے ہے اور اب آئین کے مطابق کمیشن کی تشکیل ضروری ہے جو رواں مالی سال کے دوران ہی آئندہ 5 سال کیلئے این ایف سی ایوارڈ بنائیگا۔
سیاسی ابتری کو 8ویں این ایف سی ایوارڈ کیلئے کمیشن کی تشکیل میں تاخیر کا جواز قرار نہیں دیا جاسکتا۔دو ماہ قبل ایسی سیاسی ابتری نہیں تھی کہ امور مملکت جمود کا شکار ہوجاتے ،دھرنوں کا سلسلہ تو ایک ماہ قبل شروع ہوا۔اسکے باوجود بھی امور مملکت چلتے رہے۔آج تو پارلیمنٹ کے وزیر اعظم کے شانہ بشانہ ہونے سے حکومت کی سیاسی ساکھ مضبوط ہوگئی ہے۔ 8ویں این ایف سی ایوارڈ کیلئے کمیشن کی تشکیل 2 ماہ سے زائد تاخیر کو حکمران پارٹی کی غفلت قرار دیا جاسکتا ہے ۔ایک طرف حکومت نے کمیشن کی تشکیل کو موخر کیا ہوا ہے دوسری طرف پھرتی دکھاتے ہوئے پنجاب میں معروف ماہر اقتصادیات اور ممبر پنجاب اسمبلی ڈاکٹر عائشہ غوث پاشا کو ممبر این ایف سی بنادیا گیا ۔جس معاملے میں فعالیت کی ضرورت ہے اس کو لٹکایا ہوا ہے جبکہ عہدوں کی تقسیم میں تیزی دکھائی جارہی ہے ۔ایک طرف حکومت کے پاس 8ویں این ایف سی ایوارڈ کیلئے کمیشن کی تشکیل کا وقت نہیں دوسری طرف سال 2014-15 کیلئے کفایت شعاری مہم کا حکم نامہ جاری کیاگیا ہے ۔ وفاقی حکومت کے تمام وزارتوں اور ڈویژنوں میں کفایت شعاری کے ان احکامات پر عملدرآمد فوری ہوگا۔ تمام وزارتوں اور ڈویژنوں میں ہر قسم کی نئی گاڑیوں کی خریداری پر فوری پابندی عائد کردی گئی۔ تمام وفاقی سرکاری محکموں میں ہر قسم کی نئی اسامیوں پر بھی پابندی ہوگی جبکہ تمام وزارتوں اور ڈویژنوں میں سرکاری ظہرانے اور عشایئے بھی نہیں ہوں گے۔ یہ پابندیاں حکومت نے چند ماہ قبل عائد کی تھیںاب ان کو ایک بار پھردہرا دیا گیا ہے اسے ذمہ داری کا مظاہرہ کہا جاسکتا ہے، دیگر معاملات میں بھی حکومت ایسی ہی ذمہ داری کا مظاہرہ کرے اور فوری طور پر 8ویں این ایف سی ایوارڈ کیلئے کمیشن کی تشکیل کااہتمام کرے ۔
پنجاب حکومت نے پیر کو چھٹی کا اعلان کر دیا
Mar 28, 2024 | 17:38