گنے کے کاشتکاروں اورشوگر ملزمالکان کے درمیان تنازعہ حل ہونے میں نہیں آرہا سندھ بھر میں شوگرملز مالکان عدالتی فیصلے کی دھجیاں بکھیر رہے ہیں اورسرکاری نرخ 182روپے پرگنا خریدنے سے صاف انکار کردیا ہے اوراپنے من مانے نرخ 130روپے فی من گنا خرید رہے ہیں جبکہ فی من تین سے چار کلو کی کٹوتی بھی کررہے ہیں۔ اس سے قبل گنے کے کاشتکاروں کے سڑکوں پر آنے دھرنا دینے اور کاشتکاروں کی خود سوزی کی کوششوں پر سندھ حکومت نے تو کان نہ دھرے مگر پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئر مین آصف علی زرداری نے نوٹس لیا اور صوبے بھر کی شوگر ملیں فوری طور پر کھولنے کا اعلان بھی کردیا ۔جس کے بعد کاشت کاروں میں خوشی کی لہر دوڑ گئی تھی خوشی عارضی ثابت ہوئی سندھ میں گنے کے کاشتکاروں اور شوگر ملز مالکان کے درمیان تنازعہ کوئی نئی بات نہیں ہر سال کرشنگ سیزن میں صورتحال کشیدہ ہوجاتی ہے مگر اس بار یہ مسئلہ شدت اختیار کرتا جارہا ہے اور سندھ بھر کے گنے کے آباد گار سراپا احتجاج ہیں مگر افسوس کا مقام یہ ہے کہ سندھ حکومت کے کانوں پر جوں تک نہیں رینگی کاشتکاروں کا مطالبہ ہے کہ حکومت سندھ نے گنے کی قیمت 182 روپے مقرر کی ہے اور اس کا نوٹیفکیشن بھی جاری کر رکھا ہے مگر اس پر عملدرآمد کرانے میں ناکام ہے اس کے علاوہ ملز مالکان پر کسانوں کے بقایاجات ہیں وہ بھی ادا کئے جائیں۔ عدالتی فیصلے کے مطابق شوگر ملز مالکان سرکاری ریٹ پر گنا خریدنے کے پابند ہیں اور اس پر مکمل عملدرآمد حکومت سندھ کی ذمہ داری ہے مگروہ اپنی رٹ قائم کرنے میں مکمل طور پر ناکام ہے۔ اگر حکومت نے کاشتکاروں کی داد رسی نہ کی اور یہ مسئلہ پر امن طور پر حل نہ کرایا تو سندھ کی زرعی معیشت تباہی سے دوچار ہوجائے گی۔
پنجاب حکومت نے پیر کو چھٹی کا اعلان کر دیا
Mar 28, 2024 | 17:38