حکومت کی طرف سے ایک بار پھر پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں اضافہ کر دیا گیا
پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کبھی سال بعد بجٹ کے دوران کمی بیشی کی جاتی تھی اسکے بعد عرصہ تک ایک ماہ بعد قیمتوں کا تعین کیا جانے لگا۔ حالیہ دنوں پندرہ روز بعد قیمتوں میں رد و بدل کیا جانے لگا ہے جو درحقیقت ہر پندرہ روزہ بعد نرخوں میں اضافہ ہے۔ اب جو اضافہ سامنے آیا یہ ایک مہینے میں تیسری دفعہ ہوا ہے۔ حکومت اگلے دس بارہ روز بعد پھر اضافہ کرنے کے موڈ میں ہے کیونکہ فروری اٹھائیس کا مہینہ ہے۔ پیٹرول کی قیمت میں معمولی اضافہ ہو تو بھی اسکی آڑ میں منافع خور روز مرہ اور ضروریات کی اشیاء کے نرخوں اور نجی ٹرانسپورٹر کرایوں میں اضافہ کر لیتے ہیں جو پیٹرولیم کی قیمتوں میں کمی کے ساتھ کم نہیں ہوتا۔ قیمتوں میں کمی کرنا مقصود ہو تو وزیراعظم خود اعلان کر کے قوم پر احسان جتلانے کی کوشش کرتے ہیں۔ اضافے کی صورت میں وزیرخزانہ یہ کہہ کر وزیراعظم کی عزت افزائی کرتے ہیں کہ اوگرا نے اضافہ تو زیادہ تجویز کیا تھا غریب پرور وزیراعظم کو یہ گوارہ نہیں تھا تو انہوں نے محض اتنا سا اضافہ کرنے کی منظوری دی۔ عوام ایسے چکروں کو سمجھتے ہیں۔ پاکستان میں عالمی سطح کے مقابلے میں تیل کی قیمتیں بہت زیادہ ہیں۔ وزیراعظم اپنے کان اور آنکھیں کھلی رکھیں۔ ان کا ہاتھ عوام کی نبض پر ہونا چاہئے ۔ یہ انتخابی مہم کا سال ہے، اس میں عوام کیلئے مہنگائی کے تحفے حکومتی پارٹی کیلئے شدید سیاسی نقصان کا باعث بن سکتے ہیں۔
پنجاب حکومت نے پیر کو چھٹی کا اعلان کر دیا
Mar 28, 2024 | 17:38