ملک بدر کئے گئے افراد کے حوالے سے پاکستان اور یورپی یونین کے درمیان تمام معاملات طے پا گئے ہیں، آئندہ جرائم یا دہشت گردی میں ملوث ہونے کی بنیاد پر گرفتار ہونےوالے افراد کو ملک بدر کر نے سے قبل ےورپی ےونےن پاکستان کے ساتھ تمام معلومات اور ثبوت شیئر کرےگی جس کے بعد حکومت پاکستان کی اجازت کے بعد ملزموں کو ڈی پورٹ کےا جائے گا۔
کچھ عرصہ قبل بیرون ممالک پاکستانیوں کو معمولی وجوہات پر بھی ڈی پورٹ کرنے کا سلسلہ تیز ہوگیا تھا ایسے لوگ بھی پاکستان بھجوائے جاتے جن کا پاکستان سے تعلق بھی نہیں ہوتا تھا۔ اس پر پاکستان نے احتجاج کیا مگر کوئی نوٹس نہیں لیا گیا۔ چنانچہ وزیرداخلہ چودھری نثار علی خان کی ہدایت پر ایسے جہازوں کو پاکستان میں لینڈ کرنے سے روک دیا گیا جن پر بغیر اطلاع کے کسی کو ڈی پورٹ کرکے بھجوایا گیا ہوتا۔ کئی ایئر لائنز کو جرمانہ بھی ہوا۔ اس پر یورپی یونین نے شدید احتجاج کیا اور پاکستان پر پابندیاں عائد کرنے کی دھمکیاں بھی دیں مگر وزرات داخلہ اپنے موقف پر ڈٹی رہی۔ جس سے آج یورپی یونین پاکستان کا موقف تسلیم کرنے پر مجبور ہو گئی ہے۔ یہ کریڈٹ خصوصی طور پر وزارت خارجہ اور چوہدری نثار علی خان کو جاتا ہے اور اس سے ثابت ہوتا ہے کہ اگر آپ جائز موقف پر ڈٹ جائیں تو بالآخر اسکی پذیرائی ہوتی اور کامیابی ملتی ہے
پنجاب حکومت نے پیر کو چھٹی کا اعلان کر دیا
Mar 28, 2024 | 17:38