امریکی صدر ٹرمپ کی جانب سے مقبوضہ بیت المقدس کو اسرائیلی دارالحکومت تسلیم کرنے کے اعلان کے بعد عالمی رہنمائوں کی جانب سے مذمت اور مختلف علاقوں میں عوامی مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے۔پاکستان میں جمعہ کو یوم القدس منایاگیا۔نماز جمعہ کے بعد ملک بھر میں مظاہرے کئے گئے۔
صدر ٹرمپ کے یکطرفہ اور اہل اسلام کیلئے دل فگار فیصلے کے بعد نہ صرف اسلامی دنیا بلکہ دنیا بھر میں شدید مذمت کا سلسلہ چل نکلا۔ترک صدر طیب اردگان نے صدر ممنون کو فون کیا اور اس بات پر اتفاق کیا کہ امریکی صدر کے فیصلے سے مشرق وسطیٰ میں امن و استحکام پر منفی اثر پڑیگا۔ فرانس، بولیویا، مصر، اٹلی، سینیگال، سویڈن، برطانیہ اور یورو گوائے کی درخواست پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس طلب کرلیا گیا۔طیب اردگان نے اوآئی سی کا فوری طور پر اجلاس طلب کرنے کی تجویز دی جس کی سابق وزیراعظم میاں نواز شریف نے حمایت کی ہے۔ یورپی یونین کی جانب سے فیصلے پر تشویش کا اظہار کیا گیا۔ برطانوی وزیراعظم تھریسامے نے امریکی فیصلے کی مذمت کی اور کہا کہ یہ اقدام امن عمل میں مددگار نہیں ہوگا۔ ادھر حماس کی طرف سے نئی انتفادہ شروع کرنے کا اعلان بھی کر دیا گیاہے جبکہ امریکی اقدام کے خلاف فلسطینی علاقوں میں مکمل ہڑتال اور احتجاجی مظاہرے کئے گئے جن میں مظاہرین نے امریکہ اور اسرائیلی پرچم نذر آتش کیے گئے۔پاکستان کی قومی اسمبلی کے اجلاس میں مذمتی قرارداد منظور کی گئی۔ٹرمپ کے فیصلے کیخلاف شدید ردعمل سے یہی نظر آتا ہے کہ یہ فیصلہ ٹرمپ نے اسرائیل کو خوش کرنے کیلئے کیا اور اس فیصلے کو اسرائیل کے سوا کسی قابل ذکر ملک کی حمایت حاصل نہیں ہے۔ ٹرمپ نے آج ہی کہا ہے کہ ان کو کوئی دماغی عارضہ نہیں کسی دماغی مریض نے کبھی اپنے عارضے کا اعتراف نہیں کیا۔ ٹرمپ کی دماغی خرابی ان کی امریکہ کے مفادات کے برعکس پالیسیوں اور مسلمانوں کیخلاف اقدامات سے ظاہر ہوتی ہے۔ ٹرمپ نے اب جو گتھی الجھائی ہے وہ امہ کو بڑی دانش سے سلجھانے کی ضرورت ہے۔ پوری دنیا ٹرمپ کے اس اقدام کی مذمت اور مخالفت کررہی ہے۔ آج مسلم ممالک کے مابین اتحاد اور یکجہتی کی اشدضرورت ہے۔ مسلم ممالک کے مابین شدید اختلافات اپنی جگہ‘ ان کو صرف ایک کاز کیلئے نظرانداز کرکے ٹرمپ کو فیصلہ واپس لینے پر مجبور کرنے کے یک نکاتی ایجنڈے پر متحد ہونا چاہئے۔ ٹرمپ مسلم دشمنی میں اس فیصلے کے نتائج و عواقب کو نظرانداز کرگئے۔ اس فیصلے سے امریکی اور اسرائیلی مفادات پوری دنیا میں زد پر رہیں گے۔
شہباز شریف اب اپنی ساکھ کیسے بچائیں گے
Apr 18, 2024