پاکستان نے پالی کیلی ٹیسٹ میچ جیت کر تین ٹیسٹ میچوں کی سیریز 1-2 سے جیت لی ہے۔ 9 سال میں یہ پہلا موقع ہے جب قومی کرکٹ ٹیم نے سری لنکا کو اس کے میدانوں پر شکست دی ہے۔ آخری ٹیسٹ میچ میں چوتھی اننگز میں 377 رنز کا بڑا ہدف حاصل کر کے سب کو حیران کیا۔ ایک ایسی ٹیم جو ہدف کے تعاقب میں کمزور سمجھی جاتی ہے اس نے تین وکٹوں کے نقصان پر ہدف حاصل کر کے نا ممکن کو ممکن کر دکھایا ہے۔ تجربہ کار بلے باز یونس خان نے بہترین بلے بازی کا مظاہرہ کرتے ہوئے ٹیم کی کارکردگی میں نمایاں کردار ادا کیا۔ وہ ٹیسٹ کرکٹ کی تاریخ میں میچ کی چوتھی اننگز میں پانچ سنچریاں سکور کرنیوالے دنیا کے پہلے بلے باز ہیں۔ یونس خان نے شان مسعود کے ساتھ ملکر پاکستان کی جانب سے چوتھی اننگز میں سب سے بڑی شراکت کا ریکارڈ بھی قائم کیا۔ شان مسعود چوتھی اننگز میں سنچری سکور کرنیوالے چھٹے قومی اوپنر بھی ہے۔ پاکستان ٹیم شاندار کارکردگی کے بعد آئی سی سی کی عالمی درجہ بندی میں تیسرے نمبر پر آ گئی ہے۔ ٹیسٹ سیریز میں یاسر شاہ مین آف دی سیریز قرار پائے انہوں نے تین میچوں میں سری لنکا کے بلے بازوں کو پریشان کئے رکھا۔ پالی کیلے میں فاسٹ بائولر عمران خان نے دوسری اننگز میں پانچ وکٹیں حاصل کر کے کامیابی میں اپنا کردار ادا کیا۔ اب پاکستان ٹیم کے پاس اگلا چیلنج ون ڈے سیریزمیں کامیابی سے بھی زیادہ ضروری ہے کیونکہ آئی لینڈرز کیخلاف ایک روزہ سیریز میں کامیابی سے ہی پاکستان ٹیم کی چیمپینز ٹرافی میں جگہ بنانے کی امیدیں باقی رہیں گی۔ پاکستان کیلئے سب سے بڑا مسئلہ آئندہ برس ہونیوالی چیمپینز ٹرافی کیلئے کوالیفائی کرنا ہے۔ ٹیسٹ سیریز میں کامیابی سے قومی کھلاڑیوں کے اعتماد میں اضافہ ہوا یقیناً یہ کامیابی ان کھلاڑیوں کی کارکردگی پر اچھے اثرات ڈالے گی جو ون ڈے فارمیٹ میں بھی سری لنکا کیخلاف ٹیم کا حصہ ہیں۔
شہباز شریف اب اپنی ساکھ کیسے بچائیں گے
Apr 18, 2024