سینٹ اجلاس میں بھارت سے مذاکرات کیلئے وزیراعظم نوازشریف کے 4 نکاتی فارمولے کی توثیق کیلئے خیرمقدمی قرارداد منظور کی گئی ہے۔ قرارداد میں کہا گیا ہے کہ بھارت منفی رویہ چھوڑ کر پاکستان کی تجویز کا مثبت جواب دے۔
وزیراعظم نواز شریف نے خطے میں قیام امن کیلئے 4نکاتی ایجنڈا بھارت کے سامنے رکھا۔ چاروں معقول تجاویز تھیں۔ ان پر مزید بحث ہو سکتی تھی مگر بھارت نے ان تجاویز کو یکسر مسترد کردیا۔ وزیر خارجہ سشما سوراج نے ان تجاویز : کشمیر سے فوج کی واپسی، طاقت کے استعمال سے گریز ،سیز فائر معاہدے کا احترام اور سیاچن گلیشیر سے انخلاءکو یکسر مسترد کرتے ہوئے کہا کہ صرف ایک تجویز ہے کہ دہشت گردی چھوڑ دیں۔ وزیراعظم نواز شریف کی تجاویز پر عمل ہو تو پاکستان اور بھارت دہشت گردی سے محفوظ ہو سکتے ہیں۔ وزیراعظم نواز شریف کی معاملہ فہمی کی کوششوں کو سشماسوراج کے بعد وزیر دفاع منوہر پاریکر نے بھی سبوتاژ کیا۔ وزیراعظم نواز شریف کا خطاب واقعی جرا¿ت مندانہ تھا جس کی سینٹ نے بجا طور پر تحسین کی ہے۔ اس قرارداد میں بھارت سے نواز شریف کی تجاویز پر مثبت جواب کی توقع ظاہر کی گئی ہے جو بے جا ہے۔ بھارت مذاکرات کیلئے تیار نہیں تو پھر اس سے کیوں مذاکرات کی بھیک مانگی جا ئے۔ اب بھارت کی طرف دیکھنے کے بجائے پوری تیاری اور شدت کے ساتھ مسئلہ کشمیر اور بھارت کے پاکستان میں مداخلت کے اقدامات عالمی برادری کے سامنے اٹھائے جائیں۔
پنجاب حکومت نے پیر کو چھٹی کا اعلان کر دیا
Mar 28, 2024 | 17:38