امریکی صدر باراک اوباما بالٹی مور کی مسجد میں پہنچ گئے۔ امریکی صدر پہلی بار کسی مسجد کے دورے پر پہنچے جہاں انہوں نے مسلم کمیونٹی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اسلام پر حملہ تمام عقائد پر حملہ ہے۔ اسے دہشت گردی سے جوڑنا غلط ہے۔
صدر اوباما کے دور صدارت میں امریکہ میں مسلمانوں پر نسلی حملے ہوئے ان کی تضحیک کی گئی اور اسلام کو دہشت گردی کا ذمہ دار قرار دیا جاتا رہا جس پر صدر اوباما نے خاموشی اختیار کئے رکھی اور دہشت گردی کا سارا ملبہ اسلام پر ڈالنے کی بھی مذمت نہیں کی لیکن اب اپنی صدارت کے آخری دنوں میں اچانک مسجد میں آ کر وہ مسلمانوں کے خیر خواہ بن گئے ہیں اور اسلام پر حملے کو تمام عقائد پر حملے قرار دیتے ہوئے امریکہ میں مسلمانوں کو ہراساں کرنے پر افسوس کا بھی اظہار کر رہے ہیں ۔ محض افسوس کا اظہار کافی نہیں ہے بلکہ مسلمانوں کو تحفظ فراہم کیا جائے۔ صدر اوباما اپنی صدارت کی باقیماندہ مدت میں مسلمانوں کو برابر حقوق دلوانے کیلئے قانون سازی کریں جو لوگ مسلمانوں کو ہراساں کرتے ہیں ان کا کڑا احتساب کیا جائے اور دنیا بھر میں دہشت گردی کو اسلام کے ساتھ جوڑنے والے واقعات کی نہ صرف مذمت کریں بلکہ دنیا کو باور کرائیں کہ اسلام ایک امن پسند مذہب ہے اگر اوباما ایسا کرتے ہیں تو سمجھا جائے گا کہ واقعی انکے قول و فعل میں تضاد نہیں ورنہ ان کا بیان صرف گرگٹ کی طرح رنگ بدلنے والی سے ہی تعبیر کیا جائیگا۔
شہباز شریف اب اپنی ساکھ کیسے بچائیں گے
Apr 18, 2024