حکومت نے پٹرول کی قیمت میں 1.48، ہائی سپیڈ 1.36 اور مٹی کے تیل کی قیمت میں 4.39 پیسے فی لٹر اور ایل پی جی کی قیمت میں فی کلو 10 روپے اضافہ کر دیا۔نئے نرخ نامے کا اطلاق پورے ملک میں ہو گیا۔
پٹرولیم مصنوعات اور ایل پی جی کی قیمتوں میں اضافے کے اس حکومتی فیصلے سے ملک میں مہنگائی کا نیا طوفان آئیگا۔ جس سے روز مرہ کی ہر چیز متاثر ہو گی۔ عوام پہلے ہی تواتر کے ساتھ پٹرول کی قیمت میں اضافوں سے تنگ آ چکے ہیں۔ پٹرول مہنگا ہونے سے ہر شئے کے نرخ بڑھ جاتے ہیں۔اس مہنگائی کا براہ راست اثر عوام پر پڑتا ہے جو پہلے ہی مہنگائی کے بوجھ تلے دبے ہوئے ہیں۔ اب مسلم لیگ (ن) کی حکومت کے آخری سال اس قسم کے ناروا فیصلوں کا منفی اثر عوام پر پڑ رہا ہے جس سے وہ مشتعل ہو رہے ہیں۔ آئے روز پٹرول بم گرانے کا یہ عمل حکومت کو خاصا مہنگا پڑیگا۔ اسکے اثرات 2018ء کے الیکشن میں حکمرانوں کیلئے خاصے تلخ ہو سکتے ہیں۔ حکومت کو جو پہلے ہی سخت دبائو میں ہے‘ عوام کو ناراض کرنیوالے فیصلوں سے اجتناب کرنا چاہئے بصورت دیگر عوام کے ہاتھوں پیپلز پارٹی کا انجام سب کے سامنے ہے۔ حکومت نے عوام کو ریلیف دینے کی بجائے اس قسم کے عوام پر بوجھ ڈالنے والے فیصلے جاری رکھے تو انہیں ایسے فیصلوں کی سزا 2018 کے انتخاب میں بھگتنا پڑ سکتی ہے۔
"ـکب ٹھہرے گا درد اے دل"
Mar 27, 2024