چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے کہا ہے کہ خیبر پی کے میں اگلے ماہ بلدیاتی الیکشن ہونگے۔اس میں کوئی دورائے نہیں کہ بلدیاتی الیکشن جمہوریت کی اساس ہوتے ہیں اور آئین بلدیاتی انتخابات کے بھی مقررہ میعاد کے اندر انعقاد کا متقاضی ہے جبکہ عمران خان کی خیبر پی کے حکومت خود بھی بلدیاتی انتخابات کا انعقاد دوبار ملتوی کر چکی ہے۔ اب جبکہ الیکشن کمیشن نے مردم شماری کے بغیر انتخابات کا انعقاد ناممکن قرار دیا ہے تو عمران خان کا آئندہ ماہ بلدیاتی انتخابات کرانے کا اعلان انکی پہلے جیسی محض سیاسی پوائنٹ سکورنگ ہی نظر آتا ہے۔ انہیں کم از کم اپنے وزیراعلیٰ خیبر پی کے ہی سے پوچھ لینا چاہیے کہ وہ آئندہ ماہ بلدیاتی انتخابات کیلئے آمادہ بھی ہیں یا نہیں۔ وزیر اعلیٰ خیبر پی کے تو دھرنے میں بیٹھے ہوئے ہیں۔ عمران خان موجودہ الیکشن کمیشن کو دھاندلی کا ذمہ دار قرار دے رہے ہیں لیکن خیبر پی کے میں تو یہی الیکشن کمیشن الیکشن کروائے گا۔ خیبر پی کے حکومت نے کورٹ میں یہ کہا تھا کہ ابھی تک ہم نے بلدیاتی انتخابات کیلئے ہوم ورک مکمل نہیں کیا اب اگر انہوں نے بلدیاتی الیکشن کی تیاری کر لی ہے۔ تو وہ میڈیا کو بھی بتائیں تاکہ پتہ چلے کہ انہوں نے آخر کون سی تیاری کی ہے ۔عمران خان ایک طرف اس نظام کو قبول کرنے کیلئے تیار نہیں دوسری طرف بلدیاتی الیکشن کروانے کا اعلان کر رہے ہیں۔یہ منطق انہیں عوام کو بھی سمجھانی چاہئیے۔
بانی تحریکِ انصاف کو "جیل کی حقیقت" سمجھانے کی کوشش۔
Apr 19, 2024