دہشت گردی کے باعث چڑیا گھر کی مالی سال 2014-15ء میں آمدنی شدید متاثر ہوئی ہے چڑیا گھر سیر کیلئے آنیوالے افراد کی تعداد میں سوا لاکھ کمی ہوئی گیٹ انکم پونے بارہ لاکھ کم ہوئی ہے۔
دہشت گردی نے پاکستان کے درو دیوار کو ہلا کر رکھ دیا ہے۔ مارکیٹس، سیرو تفریح کی جگہیں، تعلیمی درس گاہیں اور دفاتر سمیت ہر جگہ پر دہشت گردوں نے حملے کر کے عوام کو جانی اور مالی نقصان پہنچانے کی کوشش کی ہے۔ اسی بناء پر عوام کے سروں پر خوف کے بادل منڈلا رہے ہیں اور عوام سیرو تفریح کے مقامات کی طرف رخ کرنے کی بجائے گھروں میں رہنے کو ترجیح دیتے ہیں۔ گو کہ عوام پہلے کی طرح دہشتگردوں سے ڈرتے نہیں بلکہ ان کا مقابلہ کرنے کیلئے میدان میں آتے ہیں لیکن اسکے باوجود عوام مکمل طور پر ابھی خوف سے باہر نہیں نکلے۔ حکومت کو عوام کو خوف سے نکالنے کیلئے باقاعدہ مہم چلانی چاہیے۔ حال ہی میں حکومت نے لاہور میں کرکٹ میچز کروائے۔ اس میں عوام کا جذبہ دیدنی تھا۔ حکومت اگر اس طرح کے تفریح کے پروگرام کروائے تو عوام خوف کی کیفیت سے باہر نکل سکتے ہیں۔ چند روز قبل قانون نافذ کرنیوالے اداروں نے کالا شاہ کاکو میں دہشت گردوں کیخلاف کارروائی کی ہے۔ یہ اچھی پیشرفت ہے ایسے واقعات سے عوام میں خوف کم ہو گا اور دہشت گردی کیخلاف وہ سینہ سپر ہو کر کھڑے ہونگے۔ جس سے نہ صرف سیرو سیاحت میں اضافہ ہو گا بلکہ عوام کھلے عام بلاخوف مارکیٹوں تعلیمی اداروں اور سیر گاہوں میں گھوم سکیں گے۔
میرے ذہن میں سمائے خوف کو تسلّی بخش جواب کی ضرورت
Apr 17, 2024