عیدالفطر کے موقع پر سمندر میں نہانے کی پابندی پر عملدرآمد نہیں کرایا جا سکا ہاکس بے اور سی ویو کلفٹن پر سمندر میں نہاتے ہوئے 34 افراد ڈوب کر ہلاک ہو گئے۔ ہزاروں افراد پکنک کیلئے آئے متعدد ہلاکتیں ایک گھنٹہ میں ہوئی ہیں۔
کراچی کے 10 ساحلی تفریحی مقامات پر عیدالفطر کی تعطیلات کے دوران انتظامیہ کی لاپرواہی کے باعث 34 افراد جاں بحق ہو گئے ۔ شہری حکومت کی طرف سے عیدالفطر سے ایک روز قبل سمندر میں نہانے پر دفعہ 144 کے تحت پابندی عائد کی گئی تھی لیکن اس پر عملدرآمد کرانے کیلئے ساحل سمندر پر پولیس تعینات تھی نہ ہی لوگوں کو بے رحم موجوں کے قریب جانے سے روکنے کا کوئی خاص انتظام کیا گیا تھا۔ سی ویو کے ساحل پر ماضی کی طرح امسال بھی لوگوں کی بڑی تعداد جمع تھی لیکن حکومت نے ایمرجنسی سے نمٹنے کیلئے غوطہ خوروں کا کوئی انتظام کیا تھا نہ ہی انتظامیہ موقع پر موجود تھی لوگوں کی ایک بڑی تعداد ڈوبنے کے بعد انتظامیہ حرکت میں آئی اور ہیلی کاپٹر طلب کیا گیا۔ 34 افراد کی موت کی ذمہ داری لینے کیلئے حکومتی کوئی بھی تیار نہیں۔ انتظامیہ ایک دوسرے پر ذمہ داری ڈال رہی ہے۔ حکومت نے دفعہ 144 عائد کی لیکن اس پر عملدرآمد کرانے کیلئے مشینری حرکت میں نہیں آئی اور سی ویو پر ڈیزرٹ بائیکس اونٹ سواری اور گھڑ سواری ہوتی رہی۔ اس سے بڑھ کر اور انتظامیہ کی بے حسی کیا ہو گی کہ لواحقین کو نعشیں حوالے کرنے کیلئے بھی رشوت وصول کی جاتی رہی ۔ سندھ حکومت ساحل سمندر پر انتظامات نہ کرنے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے ذمہ داروں کیخلاف کارروائی کرے اور آئندہ سے ساحل سمندر پر سیاحوں کیلئے بہتر انتظامات کرے تاکہ کوئی بھی انسانی جان ضیاع نہ ہو۔
شہباز شریف اب اپنی ساکھ کیسے بچائیں گے
Apr 18, 2024