کشمیر میڈیا سروس کے ریسرچ سیکشن نے گزشتہ روز لاپتہ افراد کے عالمی دن کے موقع پر انکشاف کیا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فورسز نے گزشتہ 26 برس کے دوران ہزاروں کشمیریوں کو دوران حراست لاپتہ کیا، جن کے اہل خانہ غم کی تصویر بنے اپنے پیاروں کی راہ تک رہے ہیں۔
بھارت برسوں سے کشمیرمیں قتل وغارت اور بربریت جاری رکھے ہوئے ہے، کبھی وہ پاکستان کا پرچم لہرانے کا الزام لگا کر کشمیریوں پر عرصہ حیات تنگ کرتا ہے تو کبھی مجاہدین کو پناہ دینے کی بات کر کے بستیوں پر دھاوا بول دیتا ہے۔ اقوام متحدہ کے کمیشن نے مقبوضہ وادی میں گمنام اجتماعی قبروں کا کھوج لگایا لیکن انسانیت کی اس تذلیل میں انسانی حقوق کی تمام تنظیمیں خاموش رہیں۔ اب لاپتہ افراد کے عالمی دن کے موقع پر کشمیر میڈیا سروس کے ریسرچ کمیشن نے 26 برسوں میں 10ہزار افراد کے لاپتہ ہونے کا انکشاف کیا ہے، اسکے بعد تو یورپی یونین کو بھارت کا معاشی بائیکاٹ کرنے کا اعلان کرنا چاہیے۔ بھارت انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے تمام ریکارڈ تو ڑ رہاہے۔ کم عمر بچوں پر کالے قانون پبلک سیفٹی ایکٹ کا اطلاق کیا گیا ہے۔ ہزاروں خاندان اپنے پیاروں کی گھر واپسی کی امیدیں باندھے ہوئے ہیں۔ پاکستان بھارت کی کشمیریوں کی نسل کشی کے اقدام کو عالمی برادری کے سامنے اٹھائے، اقوام متحدہ اس ظلم کا نوٹس لے اور لاپتہ کشمیریوں کی گھر واپسی یقینی بنائی جائے۔
پنجاب حکومت نے پیر کو چھٹی کا اعلان کر دیا
Mar 28, 2024 | 17:38