وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں 60 یونین کونسلوں کی 550 نشستوں پر 12396 امیدواروں میں مقابلہ ہوا، وفاق کے عام تعطیل سے انکار پر دفاتر میں جانیوالے ووٹرز کو ووٹ کاسٹ کرنے میں دشواری کا سامنا کرنا پڑا۔
بلدیاتی انتخابات کے پہلے اور دوسرے مرحلے میں جن جن علاقوں میں الیکشن ہوئے ہیں وہاں پر حکومت نے مقامی سطح پر چھٹی کا اعلان کیا تھا تاکہ ووٹر سہولت کے ساتھ ووٹ کاسٹ کرنے کا حق استعمال کر سکیں لیکن اسلام آباد میں حکومت نے دانستاً عوام کو ووٹ کا حق استعمال کرنے سے دور رکھنے کا حربہ استعمال کیا اور چھٹی کا اعلان نہیں کیا جو عوام سے سراسر زیادتی ہے۔ مقامی تعطیل نہ ہونے سے ٹرن آئوٹ میں بھی کمی واقع ہوئی ہے اور دفاتر جانیوالے افراد کو ووٹ کاسٹ کرنے میں خاصی دشواری کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ پہلے دو مرحلوں میں انتظامات کے حوالے سے جو بے ضابطگیاں سامنے آئی تھیں الیکشن کمیشن نے اسلام آباد کے 100 پولنگ سٹیشنوں پر ان غلطیوں پر قابو نہ پا کر اپنی نااہلی کا واضح ثبوت دیا ہے۔ اسلام آباد میں الیکشن سے ایک دن پہلے تک ترقیاتی کام جاری رہے لیکن الیکشن کمیشن اپنی ناک تلے معاملات کو درست رکھنے میں ناکام ثابت ہوا ہے۔ جس سے نہ صرف انتخابات کی شفافیت پر حرف آیا ہے۔بہرحال اسلام آباد کے عوام نے حکومتی ہتھکنڈوں کے باوجود پولنگ میں بھرپور شرکت کرکے جمہوریت کے ساتھ اپنی وابستگی کا ثبوت فراہم کر دیا ہے۔
میرے ذہن میں سمائے خوف کو تسلّی بخش جواب کی ضرورت
Apr 17, 2024