پاکستان ایک دہائی سے زائد عرصہ سے دہشت گردی کی لپیٹ میں ہے۔ اس دوران دہشت گرد ہر قومی تہوار کو خون میں نہلا دیتے تھے۔ خدا کا شکر ہے کہ رواں سال عیدالفطر پر پورے ملک میں دہشت گردی کی کوئی واردات نہیں ہوئی۔ اس کی وجہ دہشت گردوں کے خاتمے کے لئے فوج کی طرف سے جاری اپریشن ضرب عضب ہے جس میں آٹھ سو کے لگ بھگ دہشت گرد مارے گئے ہیں۔ آج دہشت گردوں کو اپنی بقا کی فکر ہے اور وہ اپنی جانیں بچانے کے لئے سرگرداں ہیں۔ فوج شمالی وزیرستان کے اکثر علاقوں سے دہشت گردوں کا خاتمہ کر چکی ہے۔ اس علاقے میں امن کے قیام کے بعد پورے ملک سے دہشت گردوں کے خاتمے کا سلسلہ شروع کیا جائے گا۔ قوم نے فوج کا ساتھ دیا تو انشاء اللہ پاکستان سے دہشت گردوں کا خاتمہ ہو جائے گا اور پاکستانیوں کے سروں سے دہشت گردی کا عذاب ٹل جائے گا۔ اب جبکہ دہشت گرد اپنے انجام کو پہنچتے دکھائی دیتے ہیں تو عمران خان کا عجیب مطالبہ سامنے آ گیا کہ طالبان کے ساتھ مذاکرات کئے جائیں۔ کیا عمران خان چاہتے ہیں کہ دہشت گردوں کے ہاتھوں معصوم لوگوں کی لاشیں گرتی رہیں۔ طالبان کے لئے آسان راستہ ہے کہ وہ ہتھیار پھینک کر قومی دھارے میں شامل ہو جائیں۔ اس کے لئے مذاکرات کی ضرورت نہیں۔
بانی تحریکِ انصاف کو "جیل کی حقیقت" سمجھانے کی کوشش۔
Apr 19, 2024