پاکستان اور متحدہ عرب امارات کے آپسی تعلقات گزشتہ چار دہائیوں سے بھی زائد عرصہ پر محیط ہیں،جب سے متحدہ عرب امارات کا وجود عمل میں آیا ہے تب سے پاکستانی یہاں مختلف شعبہ ہائے زندگی میں کام کررہے ہیں اور متحدہ عرب امارات کی ترقی کا ذریعہ بن رہے ہیں جس کا اعتراف یہاں کے حکمران بھی کرتے ہیں۔ حکومتی سطح پر پاکستان کے ساتھ تعلقات بے حد گہرے مضبوط اور لازوال ہیں۔ جن میں روز بروز اضافہ ہو رہا ہے۔ حکومتی اور نجی سطح پر پاکستان اور یو اے ای کے مابین تعلقات مضبوط کرنے کے لئے اور باہمی تجارت کو فروغ دینے کے لئے مختلف انداز سے کام ہوتا رہا ہے جس سے دونوں ممالک کے درمیان کاروبار اور تجارت میں اضافہ ہوا ہے۔ پاکستان کے ساتھ کاروبار اور تجارت کو فروغ دینے کے لئے گزشتہ دنوں پاکستان کے سفیر خصوصی اور ڈپلومیٹ بزنس کلب یو اے ای کے صدر جاوید ملک نے دوبئی میں ”OPPORTUNITIES OF BUSINESS & TRADE IN UAE“کے عنوان سے ایک خصوصی سیمینار کا اہتمام کیا جس میں متحدہ عرب امارات کی مختلف ریاستوں سے اعلیٰ عہدیداروں، نجکاری کمیشن کے چیئرمین محمد زبیر، منسٹری آف اکانومی حکومت دوبئی کے عبداللہ الصالح، چیف ایگزیکٹو شارجہ انویسٹمنٹ اینڈ شروق مروان السرکال اور دنیا بھر کے پچاس سے زائد ممالک کے سفیروں، ڈپلومیٹی، قونصل جنرلز، بزنس سے وابستہ افراد اور اعلیٰ سطحی افراد نے شرکت کی۔ سیمینار میں پاکستان مسلم لیگ ن گلف ریجن کے صدر چودھری نور الحسن بھی موجود تھے۔ اس موقع پر تقاریر کرتے ہوئے مقررین نے متحدہ عرب امارات میں بزنس کے بھرپور موقعوں سے فائدہ اٹھانے کا مشورہ دیا اور کہا کہ یو اے ای میں ہر طرح کے بزنس کے بھرپور مواقع موجود ہیں جس سے ہر کوئی فائدہ اٹھا سکتا ہے۔ پاکستان کے ساتھ مختلف شعبوں میں تعاون بڑھانے کا ذکر کرتے ہوئے جاوید ملک نے کہا کہ پاکستان قدرتی صلاحیتوں سے بھرپوراور مالا مال ملک ہے۔ پاکستان دنیا کے ہر ملک کے ساتھ کاروباری تعلقات استوار کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حالیہ سیمینار کا مقصد دنیا کے مختلف ممالک کو پاکستان کے ساتھ بزنس کی ترغیب دینا ہے۔ سیمینار کے انعقاد پر حکومت دوبئی کے اراکین اور دیگر ممالک کے سفیروں نے جاوید ملک کو مبارکباد پیش کی اور خراج تحسین پیش کیا۔ حالیہ سیمینار سے دنیا بھر کو پاکستان کا سافٹ امیج اجاگر کرنے کی کوشش کی گئی ہے جس کے اثرات مستقبل میں مثبت ظاہر ہوں گے۔
"ـکب ٹھہرے گا درد اے دل"
Mar 27, 2024