ہائر ایجوکیشن کی پالیسیوں نے ملک کا مستقبل دائو پر لگا دیا: ہائیکورٹ
لاہور (وقائع نگار خصوصی) لاہور ہائی کورٹ نے بہاوالدین زکریا یونیورسٹی لاہور کیمپس کی بندش کے کیس میں پیش نہ ہونے پر سیکرٹری ہائر ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ پنجاب پرسخت اظہار برہمی کیا۔ جبکہ فاضل عدالت نے مبہم جواب دینے پر چئیرمین ہائر ایجوکیشن کمیشن کی سخت سرزنش کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایچ ای سی کی پالیسیوں نے ملک کے مستقبل کو دائو پر لگا دیا۔لاہور ہائیکورٹ کے مسٹرجسٹس مظاہر علی اکبر نقوی کی سربراہی میں تین رکنی فل بنچ نے کیس کی سماعت کی۔درخواست گزار میاں حنیف طاہر نے کہا کہ طالبعلموں کے مستبقل سے کھیلنے کی بناء پر بی زیڈ یو لاہور کیمپس کو مستقل بند کرنا کا حکم دیا جائے۔عدالت نے بی زیڈ یو لاہور کیمپس کی منظوری کی اصل سمری عدالت میں پیش کرنے کا حکم دے دیا۔فاضل عدالت نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ آپ کی باتوں سے لگتا ہے کہ آپ خود کو بے اختیار سمجھتے ہیں۔اگر ایسا ہے تویہ عہدہ چھوڑ دیں۔اس معاملے میں سارا قصور ہی ہائر ایجو کیشن کمیشن کا ہے ۔اٹھارویں ترمیم کے بعد ہائر ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ پنجاب کے پاس محدود اختیارات ہیں۔فاضل عدالت کو آگاہ کیا جائے کہ ایچ ای سی کی قانون سازی میں وزیر اعلی پنجاب کی ہدایات کہاں سے آ گئیں۔فاضل عدالت نے لاہور کیمپس کی آمدن،،اخراجات اور زیر تعلیم تمام طالبعلموں کا ریکارڈ عدالت میں پیش کرنے کا حکم دے دیا۔بی زیڈ یونیورسٹی کے وائس چانسلر نے عدالت کو بتایا کہ چوبیس سو طالبعلموں کی انرولمنٹ کا مرحلہ مکمل ہو چکا ہے۔باقی رہ جانے والے طالبعلموں کی انرولمنٹ کا شیڈول کل کے اخبارات میں شائع ہو گا جبکہ تئیس جنوری سے کلاسوں کا شیڈول بھی اخبارات میں جاری کر دیا جائے گا۔