سپریم کورٹ نے 11 برس بعد قتل کے ملزم کو بری کر دیا
اسلام آباد (صباح نیوز) سپریم کورٹ نے محبوبہ کے شوہرکے قتل کے الزام میں 11سال سے قید ملزم محمد انارخان کو شک کا فائدہ دے کر بری کردیا۔ جسٹس آصف سعید کھوسہ نے ریمارکس دیئے کہ ملزم کی ساری عمرقید میں گزرجاتی ہے جھوٹے مدعی کے خلاف کاروائی نہیں ہوتی۔ اس کیس میں گواہوں نے جو بیانات دیئے وہ ناقابل یقین ہے ثابت کیا جائے کہ دوایکڑ دور رہنے والے گواہ شور شرابہ سن کرموقع پرکیسے پہنچے؟ گواہوں نے قاتل کو جائے وقوعہ پر دیکھ کر بھی پکڑنے کی زحمت نہیں کی مقتول کی کمسن بیٹی کو بھی بطور گواہ پیش کیا گیا جس کے مطابق واردات کے بعد ملزم نے بھینس کا دودھ بھی دھویا۔ اس طرح کے لغو بیانات کے بعد بھی لاہور ہائی کورٹ میں بھی حوصلہ نہیں تھا کہ ملزم کو رہا کرتی جبکہ ٹرائل کورٹ کی جانب سے ملزم کی سزائے موت کو عمر قید میں تبدیل کرنا زیادتی کے سوا کچھ نہ تھا۔ واضح رہے کہ ملزم انار کے خلاف تھانہ قادرآباد ضلع منڈی بہاوالدین میں قتل کا مقدمہ درج تھا۔ دریں اثناء عدالت نے اغواء برائے تاوان کے سزائے موت کے ملزم شاہد کو عدم ثبوت پر بری کر دیا۔