قومی اسمبلی کا 36واں اور سینیٹ کا 252واں سیشن شروع ہو گیا ہے،قومی اسمبلی اور سینیٹ کے سیشن 7اکتوبر 2016ئتک جاری رہیں گے،یہ اجلاس اس لحاظ سے غیر معمولی اہمیت کے حامل ہیں کہ پاکستان کی سرحدوں پر جنگ کے بادل منڈلا رہے ہیں، قومی اسمبلی اور سینیٹ کے اجلاس میں مقبوضہ کشمیر میں ڈھائے جانے والے مظالم کی باز گشت سنی گئی ،سینیٹ کے اجلاس میں کشمیری عوام سے اظہار یک جہتی کی قرار داد متفقہ طور منظور کی گئی جو قائد ایوان راجہ محمد ظفر الحق نے پیش کی قرار داد میں مقبوضہ کشمیر میں ڈھائے جانے والے مظالم کی مذمت کی گئی، سرتاج عزیز نے کہا ہے کہ بھارت کی کشمیر کے مسئلہ سے دنیا کی توجہ ہٹانے کی کوشش ناکام ہوگئی۔ پیر کو ایوان میں عجب منظر دیکھنے میں آیا، ایم کیوایم کے بانی الطاف کے پاکستان مخالف کلمات، نعروں اور میڈیا ہائوسز پرحملے کیلئے اکسانے کی مذمت کرتے ہوئے ان کے خلاف قرار داد کو اتفاق رائے سے منظور کر لی گئی، اس قرار داد کی حمایت ایم کیوایم نے بھی کی ہے۔ سینیٹ میں پیر کو پرائیویٹ ممبر ڈے تھا جس میں متحدہ اپوزیشن کے پانامہ پیپرز انکوائریز بل 2016ء پیش کر دیا گیا ہے۔ بل متعارف کروانے کی تحریک کی منظوری کے لئے رائے شماری کروائی گئی۔ تحریک کے حق میں 32 مخالفت میں 19 ووٹ پڑے اس طرح حکومت کو ایوان بالا میں شکست کا سامنا کرنا پڑا ، چیئرمین سینیٹ میاں رضا ربانی نے بل کو متعلقہ مجلس قائمہ کے سپرد کر دیا۔وفاقی وزیر قانون زاہد حامد نے کہا کہ بل میں اتنی خامیاں ہیں کہ سمجھ نہیں آرہا کہ کہاں سے شروع کروں،قومی اسمبلی میں ارکان نے وزیراعظم محمد نواز شریف کی جانب سے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں مسئلہ کشمیر بھرپور انداز میں اٹھانے کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہمیں بھارتی اور امریکی دبائو میں نہیں آنا چاہئے، پورا ایوان کشمیریوں کے حق خودارادیت کی مکمل حمایت کرتا ہے۔ پاکستان نے عالمی سطح پر مسئلہ کشمیر کو فلیش پوائنٹ بنا دیا ہے، ڈاکٹر شیریں مزاری نے کہا کہ بھارت یک طرفہ طور پر سندھ طاس معاہدے کو ختم کرنا چاہتا ہے، انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کے شاہ محمود قریشی نے وزیراعظم کے جنرل اسمبلی میں خطاب کو شاندار الفاظ میں خراج تحسین پیش کیا ہے۔ اپوزیشن کے دیگر رہنمائوں نے بھی اس حوالے سے مثبت ردعمل کا اظہار کیا ہے۔ وزیراعظم کا کریڈٹ پورے ایوان کو دینا چاہتے ہیں۔جماعت اسلامی کے صاحبزادہ طارق اﷲ، پی پی پی کے عبدالستار بچانی نے بھی گفتگو کی۔ چیئرمین سینیٹ سینیٹر میاں رضا ربانی نے کہا ہے کہ خارجہ پالیسی کے معاملہ پر کمیٹی آف دی ہول کا اجلاس جمعرات کو صبح 10 بجے ہوگا۔ ایوان بالا کشمیر کے حوالے سے لائحہ عمل کی تیاری کے لئے اپنی تجاویز دے گی اور اس سلسلے میں رہنمائی کرے گی۔ سینیٹ کا اجلاس منگل کی سہ پہر تین بجے تک ملتوی کر دیا گیا۔ بھارتی وزیراعظم کے حالیہ بیانات اور پاکستان اور بھارت کے تعلقات کے حوالے سے سینیٹر ڈاکٹر جہانزیب جمال دینی کی تحریک پر ایوان میں کئی ارکان نے اظہار خیال کیا جبکہ مشیر خارجہ نے اس معاملہ پر بحث سمیٹی۔
پنجاب حکومت نے پیر کو چھٹی کا اعلان کر دیا
Mar 28, 2024 | 17:38