جمعہ کو قومی اسمبلی میں ایم کیو ایم کے ارکان ’’فاتح‘‘ کی حیثیت سے ایوان میں داخل ہو ئے۔ وزیراعظم محمد نواز شریف جو رات کو ہی سعودی عرب کے ایک روزہ دورے سے واپس آئے ہیں جمعہ کو ’’گالا پولی کی صد سالہ تقریبات میں شرکت کے لئے برطانیہ چلے گئے ہیں پاکستان تحریک انصاف تاحال جوڈیشل کمیشن کو 2013ئ کے انتخابات میں ’’منظم‘‘ دھاندلی کے ثبوت فراہم کرنے میں ناکام رہی ہے پارلیمنٹ کی غلام گردشوں میں وزیر اعظم کا دورہ سعودی عرب اور پاکستان تحریک انصاف کو درپیش مشکلات موضوع بحث بنی ہوئی تھیں قومی اسمبلی ہو یا سینیٹ حکومت کے لئے دونوں ایوانوں میں کورم پورا کرکھنا ایک مسئلہ بن گیا ہے جب ایوان میں قائد ایوان ہی کم کم آئیں اور اپوزیشن کو قائد ایوان کو بلوانے کے لئے بائیکاٹ کرنا پڑے اس ایوان کے حکومتی ارکان کے لئے ایوان میں حاضر رہنے کی کوئی کشش نہیں ہوتی ، چوہدری نثار علی خان نے ’’ ہیڈماسٹر‘‘ کا کام چھوڑ دیا ہے۔ شیخ آفتاب کی کوئی وزیر تو کجا رکن بھی نہیں سنتا ، حکومتی ارکان بھی حکومت کے لئے شرمندگی کا باعث بن جاتے ہیں ان کو اس بات کا قطعاً احساس نہیں ہوتا کہ کورم پورا نہ ہونے سے حکومت کو کس قدر خفت کا سامنا کرنا پڑتا ہے ؟ جمعہ کو قومی اسمبلی میں وزیر مملکت برائے پانی وبجلی چوہدری عابد شیر علی ا اور اپوزیشن جماعتوں کے درمیان کھڑے ہونیوالے تنازعہ نے حکومت کیلئے پریشان کن صورتحال پیدا ہوگئی۔ اپوزیشن کے واک آ?ٹ کے بعد کورم کی نشاندہی سے حکومت کو’’شر مندگی ‘‘ سامنا کرنا پڑا اپوزیشن کے واک آ?ٹ سے کورم ٹوٹ گیا کورم کی نشاندہی پر قومی اسمبلی کی کاروائی معطل ہو گئی ا قومی اسمبلی کا اجلاس کاروائی نمٹائے بغیر پیر تک ملتوی کر دیا گیا۔ سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق وزیر مملکت برائے پانی و بجلی چوہدری عابد شیر علی کو چپ کروانے کی کوشش کرتے رہے ، ایوان میں پی پی پی کی رکن نفیسہ شاہ نے ایل این جی سے بجلی کی پیداوار اور اسکے نرخ کے بارے میں نیپرا سے سوال کیا تھا جواب نہ ملنے پر سوال کی محرک خاتون رکن نے ایوان میں شدید احتجاج کیا اور احتجاجاً ضمنی سوال کرنے سے انکار کردیا اور وزارت پانی وبجلی پر کڑی تنقید شروع کر دی ، اس پر وزیر مملکت عابد شیر علی مشتعل ہو گئے اور کہا کہ ’’یہ اسمبلی میں گفتگو کرنے کا مناسب طریقہ نہیں جس کے ساتھ ہی ہنگامہ شروع ہو گیا اور پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن) کے ارکان نے بیک وقت بلند آواز میں بولنا شروع کر دیا۔ جس پر پیپلز پارٹی کے ارکان اپنی نشستوں پر کھڑے ہو کر چوہدری عابد شیر علی کے رویہ کے خلاف احتجاج کرنے لگے اور ان سے اپنے ’’طرز کلام‘‘ پر معافی مانگنے کا مطالبہ کر دیا ، پی پی پی ایم کیو ایم اور تحریک انصاف کے ارکان نے احتجاجاً واک آ?ٹ کر کے ایوان میں کورم کا مسئلہ پیدا کر دیا۔ سپیکرنے کارروائی معطل کر دی۔
ڈائری نواز رضا
پنجاب حکومت نے پیر کو چھٹی کا اعلان کر دیا
Mar 28, 2024 | 17:38