وفاقی حکومت قومی اسمبلی کے46ویں سیشن میں معلومات تک رسائی کا بل ایجنڈیٍ پر ہونے کے باوجود منظور کروانے میں ناکام ہوگئی وفاقی حکومت کے پاس کورم پورا نہیں تھا پورا سیشن کورم کے مسئلہ پر تماشا لگا رہا بالٓاخر حکومت نے اپوزیشن کے سامنے گھٹنے ٹیک دئیے اور معلومات تک رسائی کا بل منظور کرانے کی بجائے اپوزیشن کا ایجنڈا نمٹا یا ۔ حکومت کورم کے مسئلہ پر اتنی بے بس دکھائی نہیں دی جتنی اب کی بارقومی اسمبلی کے 46ویں سیشن میں تھی دو تہائی اکثریت کی حامل حکومت کا لیڈر میاں نواز شریف کیا نا اہل ہوا حکومتی ارکان کی اکثریت نے ایوان میں ہی آنا چھوڑ دیا ہے اپوزیشن کو حکومت کی کمزوری کا احساس ہو گیا وہ آئے روز کورم کی نشاندہی کر کے حکومت کے لئے شرمندگی کا ساماں پیدا کرتی رہتی ہے حکومتی ارکان کو ذرا بھر بھی شرمندگی نہیں ہوتی ۔ وزیر مملکت برائے اطلاعات و نشریات مریم نواز نے قومی اسمبلی میں کورم پورا نہ ہونے کی یہ تو جہیہ پیش کی ہے کہ حکومتی ارکان میاں نواز شریف کی نا اہلی کے بعد صدمے کی حالت میں ہیں مریم اورنگ زیب یہ کہہ کر اخبارنویسوں سے جان چھڑالی لیکن معلوم نہیں حکومتی ارکان کب ’’صدمے‘‘ کی حالت سے نکلیں گے جمعرات کو بھی پارلیمنٹ کی غلام گردشوں میں سابق وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان کی گذشتہ روز کی تقریر موضوع گفتگو بنی رہی اسی طرح وفاقی وزیر خزانہ محمد اسحقٰ ڈار کے نیب عدالت میں پیش نہ پر سے پیدا ہونے والی صورحال پر پر بھی ارکان پارلیمنٹ قیاس آرائیاں کی جارہی ہیں پیپلزپارٹی کے سینیٹر فرحت اللہ بابر کا تیارکردہ بل سینیٹ میں متفقہ طور پر منظور ہونے کے بعد قومی اسمبلی میں منظوری کے لئے پڑا ہے بل کی محرک جماعت اسے منظور کرانے میں دلچسپی نہیں لے رہی معلومات تک رسائی کا بل پیپلزپارٹی کے سینیٹر فرحت اللہ بابر نے وزارت اطلاعات کے ساتھ ملکر تیار کیا ہے قومی اسمبلی کے 46ویں سیشن کے اجلاسوں میں پرائیویٹ ممبرڈے کے علاوہ بل تمام ایام کے ایجنڈوں میں شامل تھا مگر حکومت اس کو منظور کروانے میں ناکام رہی۔ عبدالقادر بلوچ نے کہا کہ حکومتی اقدامات کے نتیجے میں فاٹا اصلاحات اب کوئی مسئلہ نہیں رہا ہے۔ سینیٹ کی ہول کمیٹی میں بریفنگ دی گئی ہے۔ پارلیمنٹ میں متعدد بار اس پر بات ہو چکی ہے۔ 5 سالوں میں فاٹا اصلاحات کے تحت قبائل کو قومی دھارے میں لایا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ فی الحال آئینی ترمیم کی ضرورت نہیں ہے۔ چیئرمین سینیٹ میاں رضا ربانی نے سوئٹزرلینڈ کی سرزمین علیحدگی پسندوں کی طرف سے پاکستان کے خلاف استعمال کرنے کا سخت نوٹس لیا ہے انہوں نے پاک سوئٹزرلینڈ فرینڈ شپ گروپ آف سینیٹ معطل کر دیا ہے تمام جماعتوں نے چیرمین سینیٹ کے فیصلہ کی حمایت کردی ہے چیئرمین سینیٹ نے واضح کیا ہے کہ سوئٹزرلینڈ نے اپنی سرزمین پاکستان کے خلاف استعمال کرنے سے روکنے کے لیے کوئی خاطر خواہ اقدامات نہیں کئے ہیں دوستی کیسے چل سکتی ہے چیئرمین سینیٹ گزشتہ روز حکومت کو پاکستان کی سالمیت سے متعلق اس اہم مسئلے کے حوالے سے پاکستان سے سوئس سفیر کی بیدخلی کا مشورہ بھی دے چکے ہیں۔چیئرمین سینیٹ نے ملک میں مقابلے کے امتحان میں اکثریت امیدواروں کی ناکامی کے معاملے پر بھی سینیٹ کی آٹھ رکنی کیمٹی کے قیام کا اعلان کردیا ہے ایوان بالا میں ڈینگی کے بڑھتے ہوئے مرض پر بھی تشویش کا اظہار کیا گیا ہے پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما سینیٹر تاج حیدر نے کہا کہ ہے کہ ڈینگی مچھر اٹھارویں ترمیم کی خلاف ورزی کرتے ہوئے وفاقی دارلحکومت آپہنچا ہے اب تو وفاق اپنی ذمہ داری کو سمجھے ۔ سلمان فاروقی نے نو بیرونی دوروں پر چھبیس لاکھ روپے صرف کئے سینیٹر طلحہ محمود نے سوال اٹھایا کہ کتنے پیسے کہاں خرچ ہوئے تفصیلات تو نہیں موجود وزیراعظم نے کہا کہ ٹھیک ہی کئے ہوں گے۔
شہباز شریف اب اپنی ساکھ کیسے بچائیں گے
Apr 18, 2024