’’جیالے چیئرمین سینٹ‘‘ نے ’’صف اول‘‘ میں پارلیمنٹ کے دفاع کا اعلان کر دیا
ریکوزیشن پر طلب کردہ سینیٹ کا اجلاس 4روز تک جاری رہنے کے بعدکوئی بڑا ہنگامہ ہوئے بغیر غیر معینہ مدت کے لئے ملتوی ہو گیا ۔ اپوزیشن بعض جماعتوں کی طرف سے مخالفت کی وجہ سے وزیراعظم نواز شریف سے استعفے کا مطالبہ کرنے کی قرارداد پیش نہ کی جا سکی البتہ جے آئی ٹی کی رپورٹ پر بحث کے دوران بعض سینیٹرز وزیراعظم سے استعفے کا مطالبہ کرتے رہے اجلاس کے آخر میں چیئرمین سینٹ میاں رضا ربانی نے ایک زور دار رولنگ دے کر سینیٹ کا اجلاس غیر معینہ مدت کے لئے ملتوی کر دیا انہوں نے جمہوری نظام کو لاحق خطرات کے پیش نظر واضح کر دیا ’’ سینٹ جمہوری نظام اور آئین کی حکمرانی کا ہر حال میں تحفظ کرے گی۔ اگر پارلیمنٹ پر غیر آئینی طریقے سے کوئی آنچ آئی تو سینٹ پہلی صف میں مزاحمت کرے گی۔ رضا ربانی جمہوری سوچ رکھنے والے سیاست دان ہیں انہوں نے ماضی میں بحالی جمہوریت کی تحاریک میں بھر پور حصہ لیا انہوں نے کہا کہ ’’میں یقین دلاتا ہوں کہ میں پہلی صف میں ہوں گا جمہوریت کے خلاف کوشش پر مزاحمت کروں گا سینٹ کے کسٹوڈین کے طور پر پہلی صف میں نہ صرف دفاع کروںگا آخری دم تک کھڑا رہوں گا اور بھرپور مزاحمت کروں گا‘‘۔ پیپلز پارٹی کے سینیٹرسعید غنی نے سینیٹ کی نشست چھوڑ دی انہیں سینیٹ سے باوقار طریقے سے رخصت کیا گیا چیئرمین سینیٹ میاں رضا ربانی نے شاندار الفاط میں سعید غنی کو خراج تحسین پیش کیا اور توقع ظاہر کی کہ وہ سندھ اسمبلی میں سینیٹ اور وفاق کی نمائندگی کریں گے۔ سعید غنی نے سینیٹ میں الوداعی خطاب میں کہا ہے کہ پی ایس 114کے تاریخ کے صاف شفاف ترین انتخابات کے ذریعے منتخب ہوا، ہر قسم کا حلف دینے کو تیار ہوں کہ انتخابات میں کسی قسم کی گڑ بڑ نہیں کی۔ اگر میری کسی بات پر کسی رکن کی دلآزاری ہوئی ہو تو معذرت کرتا ہوں۔ اس موقع پر جذباتی مناظر دیکھنے میں آئے۔ چیئرمین سینیٹ میاں رضا ربانی نے پانامہ کیس پر بنائی گئی جے آئی ٹی کی رپورٹ کو زیر بحث لانے کے بارے میں رولنگ جاری کر تے ہوئے حکومت کے موقف کو مسترد کردیا چیئرمین سینیٹ نے واضح کیا ہے کہ ایوان بالا کے اظہار رائے کے حق اور آزادی سے انکار نہیں کیا جا سکتا اراکین کی تقاریر کو آزادی پر کوئی قدغن عائد نہیں کی جا سکتی۔ ایم کیو ایم کے رہنما سینیٹر طاہر مشہدی نے کہا کہ جے آئی ٹی نے عدالت عظمیٰ کی مدد کی۔ عدالت تمام شواہد کو قانون کے مطابق دیکھے گی۔ امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہاکہ جے آئی ٹی بننے پر حکمرانوں نے خوشیاں منائیں۔ اب وزیر اعظم کہہ رہے ہیں کہ مجھے معلوم نہیں ہے الزام کیا ہے۔ ججوں سیاستدانوں، جرنیلوں، سب کا یکساں قانون کے تحت احتساب ہونا چاہیے۔ فرحت اللہ بابر نے وزیراعظم نواز شریف کو مشورہ دیا کہ ان کے پاس وقت کم ہے وہ بیان دے دیں کہ میر ے اوپر سنگین الزام لگا ہے میں استعفیٰ دیتا ہوں۔ میاں عتیق نے کہاکہ پانامہ کا ہنگامہ ہمارے ملک میںزیادہ ہے۔بکسہ نمبر 10 میں کون سے سانپ بند ہیں وہ سانپ بھی سامنے لے آئیں کہ کون کس کو ڈس رہا ہے۔ غوث خان نیازی نے کہا کہ ارکان سینٹ سے سوال ہے کہ واقعی جمہوریت کو خطرہ نہیں ہے تسلی رکھیں۔ پروفیسر ساجد میر نے کہا کہ جے آئی ٹی کی تشکیل کا طریقہ کار اور رویے پر بہت سی باتیں سامنے آ چکی ہیں جے آئی ٹی سے کام نہ کرنے کی شکایت نہیں بلکہ شکایت یہ ہے کہ اس نے ’’ اوور ڈو‘‘ کیا ہے، مشاہد خان نے کہا کہ پانامہ کچھ کاغذات ہیں جن کی کوئی قانونی حیثیت نہیں۔ وفاقی وزیر قانون و انصاف زاہد حامد نے کہا ہے کہ پاناما پر بنائی گئی جے آئی ٹی نے اپنے اختیارات سے تجاوز کیا۔ وفاقی وزیر سیفران عبدالقادر بلوچ نے کہا ہے کہ فاٹا اصلاحات کے حوالے سے عملدرآمد پر تاخیر نہیں کی جائے گی۔