پارلیمنٹ کی راہداریوں میں پانامہ لیکس کا ممکنہ فیصلہ موضوع گفتگو بنا رہا
بدھ کو قومی اسمبلی اور سےنےٹ کے اجلاس منعقد ہوئے پارلےمنٹ کی راہدارےوں مےں پانامہ پےپرز لےکس پر سپرےم کورٹ کا ممکنہ فےصلہ موضوع گفتگو بنا رہا ۔ حکومتی اور اپوزےشن ارکان اےک دوسرے سے پانامہ پےپرز لےکس کے ممکنہ فےصلے کے بارے مےں اےک دوسرے سے پوچھتے رہے ،سپرےم کورٹ کے فےصلے کے پےش نظر پارلےمنٹ کے دونوں اےوان کے اجلاس آج (جمعرات) کی صبح منعقد ہوں گے پےپلز پارٹی کی تمام تر کوششوں کے باوجود قومی اسمبلی اجلاس کی کارروائی نہ روک سکی بدھ کو کسی نہ کسی طرح حکومت نے اس وقت کورم پورا کر دکھاےا جب کورم کی نشاندہی کی گئی ،پیپلز پارٹی کی جانب سے حکومت کو چوبیس گھنٹے میں سیاسی لاپتہ افراد مجسٹریٹ کے سامنے پیش کا الٹی میٹیم دےا اور چھٹے روز قومی اسمبلی کے اجلاس سے واک آﺅٹ کرکے اپنا احتجاج رےکارڈ کراےا پےپلز پارٹی توڑنے مےں ناکام رہی بعد ازاں اےوان مےں کورم ٹوٹ گےا۔ قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف خورشید شاہ نے کہا کہ حکومت ہمارے لاپتہ افراد کو 24گھنٹوں میں مجسٹریٹ کے سامنے پیش کرے،ہمارے کسی آدمی کو نقصان ہوا تو حکومت کے خلاف ایف آئی آر درج کرائیں گے 480دن میں سے 120دن کورم ٹوٹنے سے اجلاس ملتوی ہوا،حکومت نے کہا تھا کہ تین ماہ میں لوڈشیڈنگ ختم کریں گے،حکومت کورم پورا کرنے کیلئے تیار نہیں ہے،آج لاہور میں بینرز لگ رہے ہیں،جس پر نعرے درج ہیں جنہیں پڑھ کر ہنسی آتی ہے نوازشریف پر مشکل وقت آئے تو بڑے بڑے لوگ غائب ہوگئے انہوں نے کہاکہ ق لیگ کے ایک وزیر داخلہ کو مشرف نے بلاکر کہا کہ ایک شخص کو ہاتھ بھی نہ لگانا میںنام نہیں لیتا سب کو اسکا علم ہے اس پر ایوان میں چوہدری نثار کی آوازیں آنے لگیں۔ وفاقی وزےر داخلہ نے سےد خورشےد کی طنزےہ گفتگو کا فوری طور پر جواب دےا اور ان کا چڑھاےا ہوا ادھار اتار دےا۔ چیئرمین سینٹ نے وزراءکی حاضری کے بارے میں ایک بار پھر وزیراعظم کا خط پڑھ کر ایوان میں سنایا اور وزیر پارلیمانی امور کو جواب دینے سے روک دیا۔وزیرمملکت برائے داخلہ بلیغ الرحمان نے بے نظیر انٹرنیشنل ائیرپورٹ اسلام آباد سے اوسلو جانے والی پی آئی اے کی خاتون افسر اس کی بہن اور بیٹیوں کے ساتھ 15اپریل 2017کو دوران سفر ایف آئی اے کی خاتون آفیسر اور دیگر سٹاف کے ناروا سلوک کے واقعہ پر رپورٹ پیش کرط دی ۔وزیرمملکت نے بتایا کہ وزیرداخلہ نے ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ پر عدم اطمینان کا اظہار کیا ہے،دوبارہ تحقیقات ہورہی ہیں جس کی رپورٹ جمعہ کو آجائے گی،چیئرمین سینیٹ میاں رضاربانی نے وزارت دفاع کی جانب سے سبکدوش اعلیٰ فوجی افسران کی مراعات اور پنشن کی تفصیلات فراہم نہ کرنے پر شدےد ناراضی کا اظہار کےا سوال کو چوتھی بار موخر کردیا جس کے بعد سیکرٹری دفاع کو طلبی کا نوٹس جاری کردیا گیاہے،چیئرمین نے کہا کہ پارلیمنٹ کو مذاق نہیں بننے دیں گے، سینیٹ میں سوال کے محرک کی غیرحاضری پر اس پر جرمانہ عائد ہوگا،ارکان سینیٹ کو اعتماد میں لینے کے بعد چیئرمین سینیٹ جرمانے کی مقدار کا اعلان کریں گے۔بدھ کو وقفہ سوالات کے دوران وزیراعظم کے انتباہ کے باوجود تین متعلقہ وزراءسینیٹ میں موجود نہیں تھے۔چیئرمین سینیٹ میاں رضا ربانی نے کہا کہ تین وزراءکی عدم موجودگی کے ساتھ وہ ریکارڈ پر لانے کیلئے آگاہ کررہے ہیں کہ 9سوالات کے جوابات نہیں آئے۔انہوں نے بعض محرکین کی عدم موجودگی پر اعلان کیا کہ آئندہ جو متعلقہ سینیٹر وقفہ سوالات میںموجود نہیں ہوگا اس پر جرمانہ عائد کیا جائے گا،معمولی جرمانہ ہوگا تاہم احساس دلانے کیلئے ایسا کرنا ضروری ہے۔
پارلےمنٹ کی ڈائری