تحریک آزادی کشمیر پر وزیراعظم نواز شریف کے حالیہ بیان میں بھارت کیلئے واضح پیغام ہے کہ مقبوضہ کشمیر کے عوام تنہا نہیں بلکہ پاکستان کی ریاست‘ اس کے حکمران اور عوام کشمیری عوام کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑے ہیں۔ بھارت کو یہ پیغام بروقت جانا اس لئے بھی ضروری تھا کہ بھارت ، وادی کشمیر میں بربریت کی نئی داستانیں رقم کر رہا ہے۔ نوجوان طالب علموں کے ساتھ وحشیانہ سلوک کے دل سوز مناظر سوشل میڈیا کے ذریعے پوری دنیا کے دلوں کو خون کے آنسو رُلا رہے ہیں۔ اگر کسی کو یہ تکلیف دہ مناظر دیکھ کر فرق نہیں پڑتا تو وہ بھارت سرکار ہے جو طاقت کے نشے میں چور ہو کر نہتے کشمیریوں کی جان‘ مال اور عصمت کے درپے ہو چکی ہے۔ ایسے میں وزیراعظم نواز شریف کا یہ دو ٹوک پیغام بھارت کے لئے تنبیہ بھی ہے اور وارننگ بھی کہ وہ اب بھی مقبوضہ کشمیر میں ظلم ڈھانے سے باز آ جائے وگرنہ تحریک آزادی کشمیر کا غیظ و غضب بھارت سرکار کو تنکے کی طرح بہا لے جائے گا۔ آزادی کی حرمت کے لئے کٹ مرنے کو ہزاروں لاکھوں کشمیری ہمہ وقت تیار ہیں۔ ان کے اس جوش و جذبے کا مقابلہ بڑے سے بڑا ہتھیار اور حکومت نہیں کر سکتی۔ بھارت کو یہ بات جتنی جلد سمجھ آ جائے اس کے لئے اتنا ہی بہتر ہے۔اتوار کو جاری ایک بیان میں وزیراعظم نوا ز شریف نے عالمی برادری سے بھارتی فوج کے کشمیریوں پر مظالم رکوانے کا مطالبہ کیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ بھارت کشمیر میں جاری آزادی کی تحریک کو نہیں روک سکتا ہے ۔نواز شریف کا کہنا تھا کہ عالمی برادری مسئلہ کشمیر کا پر امن حل یقینی بنائے ۔
وزیراعظم کے اس بیان سے مقبوضہ کشمیر کے عوام اور تحریک آزادی کشمیر کو نئی مہمیز ملی ہے۔ وہ وقت دور نہیں جب مقبوضہ کشمیر کے عوام کو ان کا جائز حق جلد مل جائے گا۔ بھارت کو جلد یا بدیر معلوم ہو جائے گا کہ فوجی طاقت سے آزادی کی خواہش ختم نہیں کی جاسکتی،عشروں سے یہ سلسلہ جاری ہے کہ کشمیریوں کو اپنی قسمت کا فیصلہ کرنے سے محروم رکھا جا رہا ہے۔ برہان مظفر وانی کی شہادت کے بعد سے کشمیر میں جدوجہد آزادی میں خاصی تیزی آئی ہے جس سے بھارت سرکار مزید سٹپٹا اٹھی ہے۔ بھارت ابھی تک اس غلط فہمی میں مبتلا ہے کہ وہ کشمیریوں پر ظلم کر کے شاید ان کے حوصلے پست کر دے گا اور اپنے مذموم مقاصد میں کامیاب ہو جائے گا۔ برہان وانی کی شہادت کے بعدکشمیری مزید عزم و ہمت کے ساتھ بھارتی جارحیت کے سامنے سینہ تان کر اور ڈٹ کر کھڑے ہیں۔ مقبوضہ کشمیر میں حالیہ انتخابات ڈھونگ تھے۔ بھارت کا یہ پرانا وتیرہ رہا ہے کہ جب وہ طاقت کے زور سے اپنے مقاصد حاصل کرنے میں ناکام ہو جاتا ہے تو ریاستی نام نہاد انتخابات کرا کے کشمیریوں کو دھوکہ دینے کی ناکام کوشش کرتا ہے اور دنیا کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کی سعی لا حاصل کرتا ہے اور جو کشمیری اس کے ڈھونگ پر مبنی انتخابات میں حصہ لینے سے انکارکر دیں وہ ان پر فوج کشی کر دیتا ہے اور آزادی کا نعرہ لگانے والوں کو پابند سلاسل کر دیتا ہے اور انہیں پس دیوار زنداں پھینک دیا جاتا ہے۔ حکومت پاکستان کی ہر ممکن کوشش ہونی چاہیے کہ وہ دنیا کو یہ باور کرائے کہ مقبوضہ کشمیر پر بھارت نے غاصبانہ قبضہ کیا ہوا ہے اور یہ کہ اگر پرامن شہریوں پر فوجی طاقت استعمال کی گئی تو اس سے آزادی کی خواہش ختم نہیں کی جا سکتی بلکہ طاقت کا اندھا دھند استعمال اس تحریک کو اور زیادہ تیز کرنے کا باعث بنے گا۔مقبوضہ کشمیر کے عوام کو ان کے پیدائشی حق خود ارادیت سے مسلسل روکنے سے بھارت کے ہاتھ سوائے مایوسی کے کچھ نہیں آیا اور مستقبل میں بھی کچھ ہاتھ نہ آئے گا۔ اس سے کہیں بہتر ہے کہ وہ کشمیر کا فیصلہ کشمیریوں پر چھوڑ دے۔
گزشتہ دنوں مقبوضہ کشمیر میں ایک خوفناک ویڈیو سامنے آئی جس میں ایک کشمیری بے گناہ نوجوان کو بھارتی فوج نے جیپ کے ساتھ باندھا ہوا ہے اور جیب کو وادی میں گھمایا جا رہا ہے۔ یہ ویڈیو بھارت کی ریاستی غنڈہ گردی کا تازہ ترین ثبوت ہے جس پر اقوام متحدہ کی آنکھیں کھل جانی چاہئیں۔ بھارت جو خود کو سیکولر کہتا نہیں تھکتا‘ وہ بے گناہ اور نہتے کشمیریوں کے آزادی کے نعرے تک برداشت نہیں کر سکتا۔ اس نوجوان کا قصور یہی تھا کہ یہ بھارت سے آزادی کے نعرے لگاتا تھا۔ اگر نعرے لگانا جرم ہے تو بھارت کے اندر کئی تحریکیں ایسی چل رہی ہیں جو بھارت سرکار سے علیحدگی کی بنیاد پر آئے روز جلسے جلوس کرتی ہیں‘ بھارت کس کس پر جبر کے ذریعے اس کی آواز بند کرے گا۔ گزشتہ دنوں چھ کشمیری نوجوانوں کو بے دردی سے شہید کر کے بھی بھارت کو چین نہیں آیا۔ آخر ان نوجوانوں کا قصور کیا تھا؟ بھارت کو سمجھ لینا چاہیے کہ یہ اکیسویں صدی ہے اور اس میں جبر کے ہتھکنڈے چھپائے نہیں جا سکتے۔ عام میڈیا کو تو بھارت دبا سکتا ہے لیکن سوشل میڈیا کے ذریعے بھارت کی غنڈہ گردی کی پل پل کی خبر یں‘ تصاویر اور ویڈیوز پوری دنیا میں بھارت کے سیکولر ہونے کا پول کھول رہی ہیں ۔ مودی سرکاری جب سے آئی ہے کشمیریوں پر ظلم و ستم میں اضافہ ہی ہوا ہے۔
وزیراعظم نواز شریف نے بجا فرمایا ہے کہ کشمیر کی جنت نظیر وادی کشمیریوں کی ہے ، مظالم کے ذریعے کشمیریوں کو ان کے جائز حق سے محروم نہیں رکھا جا سکتا۔ شدید ظلم کی گھڑی میں کشمیر کے عوام آزادی کے لئے پرامید ہیں۔کشمیری عوام پاکستان سے بھی امید لگائے بیٹھے ہیں اور پاکستان کے حکمران ان کے ساتھ پوری ہمدردی رکھتے ہوئے مسئلہ کشمیر کو توانا انداز میں اٹھا کر بھارت کو پیچھے ہٹنے اور گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کر دیں گے۔ ظلم کی رات طویل تو ہو سکتی ہے لیکن یہ کبھی نہ کبھی ختم ضرور ہو گی۔ مقبوضہ کشمیر ایک نہ ایک دن ضرور آزاد ہو گا اور انشااللہ ہم ایسا ہوتا ہوا اپنی آنکھوں سے دیکھیں گے۔
شہباز شریف اب اپنی ساکھ کیسے بچائیں گے
Apr 18, 2024