نوویں سالانہ سہ روزہ نظریۂ پاکستان کانفرنس کا آغاز ہوگیا۔ ملک و بیرون ملک سے سینکڑوں مندوبین نے اسے رونق بخشی اور عہد کیا کہ وہ پاکستان کے اساسی نظریہ کے تحفظ‘ فروغ اور اس پر عمل کرنے کو اپنا جزوِ ایمان سمجھیں گے اور وطن عزیز کی سالمیت‘ وحدت اور استحکام کو اپنے ذاتی‘ طبقاتی اور علاقائی مفادات پر مقدم رکھیں گے۔ اُنہوں نے بابائے قوم قائداعظم محمد علی جناحؒ کے فرمان کے مطابق پاکستان کو دینِ اسلام کی تجربہ گاہ بنانے کو اپنی منزل مراد قرار دیا اور عقیدۂ ختم نبوت اور ناموسِ رسالتؐ پر اپنی جان تک قربان کردینے کا عہد کیا۔ کانفرنس کی افتتاحی نشست کا آغاز تلاوت قرآن مجید سے ہوا جس کے بعد پاکستان کے عالمی شہرت یافتہ نعت خواں حافظ مرغوب احمد ہمدانی نے مولانا الطاف حسین حالیؔ کا کلام ’’اے خاصۂ خاصانِ رِسل وقت دِعا ہے‘‘ دلسوز لہجے میں سنا کر حاضرین پر رقت طاری کردی۔
نظریۂ پاکستان ٹرسٹ کے چیئرمین محترم محمد رفیق تارڑ نے اپنے صدارتی خطاب میں اہم قومی مسائل پر سیر حاصل روشنی ڈالی اور کہا کہ آزمائشیں کتنی ہی کڑی کیوں نہ ہوں‘ ہم مایوسی اور نااُمیدی کے ہرگز متحمل نہیں ہوسکتے۔ ٹرسٹ کے وائس چیئرمین پروفیسر ڈاکٹر رفیق احمد نے کانفرنس کی غرض و غایت کے حوالے سے جامع خطاب کرتے ہوئے اس یقین کا اظہار کیا کہ پاکستان حال اور مستقبل میں علاقائی اور عالمی سطح پر اہم کردار ادا کرے گا۔ چیف کوآرڈی نیٹر میاں فاروق الطاف نے خیرمقدمی کلمات ادا کئے اور بھارت کو ازلی دشمن قرار دیتے ہوئے اس کے متعلق ہمارے قول و فعل میں پائے جانے والے تضاد کو دُور کرنے پرزور دیا۔ نظریۂ پاکستان ٹرسٹ کے سیکرٹری شاہد رشید نے نظامت کے فرائض نبھاتے ہوئے کہا کہ ٹرسٹ نے آزادی کے 70سال مکمل ہونے پر 2017ء کو 70ویں سال آزادی کے طور پر منانے کا فیصلہ کیا ہے۔
کانفرنس کی دوسری نشست کی مہمان خاص قائداعظم محمد علی جناحؒ کے پسندیدہ ترین صوبے بلوچستان کی صوبائی اسمبلی کی سپیکر محترمہ راحیلہ حمید درانی تھیں۔ انہوں نے کانفرنس کے انعقاد کو وطن عزیز کی نظریاتی سرحدوں کے استحکام کیلئے اہم قدم قرار دیتے ہوئے اپنی آمد کا ایک مقصد سانحہ مال روڈ کے تناظر میں اہل لاہور سے اظہار تعزیت اور اظہار یک جہتی بھی قرار دیا اور کہا کہ دُکھ کی اس گھڑی میں بلوچستان کے عوام اہل لاہور کے شانہ بشانہ ہیں۔ انہوں نے خواتین کو زیور تعلیم سے آراستہ کرنے کو ملکی ترقی کی کلید قرار دیا۔ نشست کے دوسرے مہمانِ خاص صوبائی وزیر اوقاف و مذہبی امور سید زعیم حسین قادری نے نظریۂ پاکستان ٹرسٹ کو نظریاتی قلعہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ جو اقوام اپنی نظریاتی اساس کا تحفظ نہیں کرتیں‘ وہ کبھی ترقی نہیں کرسکتیں‘ لہٰذا ہمیں اپنی نظریاتی اقدار پر پوری اولوالعزمی سے کھڑے ہوجانا چاہیے۔ نظریۂ پاکستان ٹرسٹ کے بورڈ آف گورنرز کے معزز رکن جسٹس(ر)خلیل الرحمن نے اپنے خطاب میں اس امر پر زور دیا کہ موجودہ مسلم لیگی حکومت جہاں دیگر احسن کاموں میں مصروف ہے‘اُسے اب ملک کی نظریاتی سرحدوں کے دفاع پر بھی توجہ مرکوز کرنی چاہیے۔
ممتاز صنعت کار اور سارک چیمبرز آف کامرس کے نائب صدر افتخار علی ملک نے وطن عزیز کی اقتصادی ترقی میں نجی شعبے کے کردار کی اہمیت اجاگر کی اور کہا کہ بلوچستان کے عوام کو وہاں ہونے والے ترقی کے عمل میں شریک کرنے کے لئے مطلوبہ تکنیکی تربیت فراہم کرنا ضروری ہے۔ اس نشست کے آغاز میں امام صحافت اور نظریۂ پاکستان ٹرسٹ کے سابق چیئرمین محترم مجید نظامی مرحوم کے ایک خطاب کی ویڈیو ریکارڈنگ بھی دکھائی گئی۔ یہ صدارتی خطاب انہوں نے عالمی یوم آب کے موقع پر 22 مارچ 2011ء کو ایوان کارکنان تحریک پاکستان میں منعقدہ خصوصی نشست بعنوان ’’بھارتی آبی جارحیت اور پاکستان کی حکمت عملی‘‘ سے کیا تھا۔ خطاب سن کر متعدد حاضرین جذباتی ہو گئے اور بار بار تالیاں بجاتے رہے۔
کانفرنس کی تیسری نشست گروہی مباحثوں پر مشتمل تھی جس میں قومی اہمیت کے 15مختلف موضوعات پر سیر حاصل تبادلۂ خیالات کے بعد مندوبین نے سفارشات مرتب کیں جنہیں کانفرنس کے تیسرے روز اختتامی نشست میں منظوری کے لئے پیش کیا جائے گا۔ کانفرنس کی چوتھی نشست پاکستان کی شہ رگ کشمیر کے لئے مخصوص تھی جس کی صدارت تحریک پاکستان ورکرز ٹرسٹ کے چیئرمین اور وفاقی شرعی عدالت کے چیف جسٹس(ر)میاں محبوب احمد نے کی۔ اُنہوں نے کہا کہ حکومت کی طرف سے قائم کردہ پارلیمانی کمیٹی برائے کشمیر اس دیرینہ مسئلے کے حل کے لئے عملی اقدامات نہیں کررہی۔ حکومت کو چاہیے کہ اس کمیٹی کو مکمل طور پر بااختیار بنائے۔ وفاقی وزیر امور کشمیر چوہدری محمد برجیس طاہر اس نشست کے مہمان خاص تھے جنہوں نے کہا کہ بھارتی قابض فوج کے ہاتھوں کشمیری عوام کی تذلیل ہورہی ہے اور وہ کالے قوانین کے تحت زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔ پاکستان انہیں حق خودارادیت دلانے کی خاطر ہرفورم پر آواز اٹھائے گا اور ان کی سیاسی‘ سفارتی اور اخلاقی حمایت جاری رکھے گا۔ خانوادہ حضرت سلطان باہوؒ صاحبزادہ سلطان احمد علی‘ صدر نظریۂ پاکستان رابطہ کونسل قاری محمد یعقوب شیخ‘ رکن قانون ساز اسمبلی آزاد جموں و کشمیر محمد ناصر ڈار‘ صدر نظریۂ پاکستان فورم آزاد کشمیر مولانا محمد شفیع جوش نے بھی مندوبین کے روبرو اظہار خیال کرتے ہوئے کشمیری مسلمانوں سے اظہارِ یکجہتی کیا۔ نشست کے دوران پنجاب گروپ آف کالجز کے طلبا و طالبات نے بڑے والہانہ انداز میں ’’ترانۂ کشمیر‘‘ پیش کیا اور خوب داد سمیٹی۔معزز مہمانان گرامی کو کانفرنس کی یادگاری شیلڈز بھی پیش کی گئیں۔ نشست کی نظامت کے فرائض تحریک پاکستان ورکرز ٹرسٹ کے ڈپٹی سیکرٹری پروگرامز حافظ عثمان احمد نے بڑی عمدگی سے نبھائے۔ یہ کانفرنس ہفتہ 18فروری تک جاری رہے گی۔
پنجاب حکومت نے پیر کو چھٹی کا اعلان کر دیا
Mar 28, 2024 | 17:38