میری بہنو میری شیرنیو میرے بھائیو! لہوریوں میں اتوار کے ناشتہ کا بڑا اہتمام کیا جاتا ہے، دیکھنا کہیں ناشتہ ہی نہ کرتے رہ جانا، ووٹ بھی ڈالنا ! وعدہ کرو شیر کو اہل کراﺅ گے ؟۔۔۔۔۔ کرائیں گے۔۔۔۔ حلقہ این اے 120 میں آخری آواز یہی گونج رہی تھی۔ لہوریوں کا ناشتہ خاص طور پر اتوار کا ناشتہ خاص پہچان ہے۔ مریم نواز کی تشویش بجا ہے لیکن نواز شریف کی اہلیہ کلثوم کو ووٹ ڈالنے کے لئے اتوار کا ناشتہ بھی قربان کرنا پڑا تو کیا جائے گا۔ عمران خان سے نفرت کا ووٹ تو ڈالنا ہے خواہ ڈاکٹر یاسمین راشد کے خلاف کوئی الزام نہیں مگر اس کا یہ جرم کیا کم ہے کہ وہ عمران خان کی پارٹی کی امیدوار ہے۔ روائتی کلچر میں امیدوار نہیں پارٹی کا نام چلتا ہے۔ بھٹو کے نام پر زرداری بھی ووٹ لے لیتے ہیں۔ کلثوم نواز کی جیت میں ہمیں کوئی شبہ نہیں البتہ بیس پچیس ہزار ووٹوں سے جیت کوئی جیت نہیں کلثوم نواز کی سیٹ درحقیقت مریم نواز کی سیٹ ہے۔ کلثوم نواز کی بیماری کے ٹائمنگز جیت میں اہم کردار ادا کریں گی۔وہ لوگ جو پوچھتے ہیں کہ ن سے دل بیزار ہو چکا ہے اور خان اچھا نہیں لگتا کہاں جائیں؟ تو چپ چاپ گھر بیٹھ جائیں۔ تحریک انصاف کی بھلے مانس امید وار کو بھی ووٹ ڈالنے کو دل نہیں مانتا تو نہ ڈالیں مگر ووٹ بیچنے کے گناہ سے بچیں۔ ووٹ بیعت ہوتا ہے۔ روز حشر سخت سر زنش ہو گی۔ چند روز قبل پنجاب کے مختلف شہروں میں وال چاکنگ کی گئی جس میں ا س بات کو ظاہر کیا گیا کہ میاں نواز شریف کا سیاسی جانشین کوئی اور نہیں بلکہ ان کے اپنے گھر سے ہوگا۔ جنید صفدر نے مسلم لیگ ن کے رہنماﺅں اور کارکنوں نے کچھ اجلاسوں میں ناصرف شرکت کی بلکہ ان اجلاسوں کی صدارت بھی کی ہے۔ جنید صفدر کی جانب سے مسلم لیگ ن کے اجلاسوں کی صدارت کرنے کی تصاویر سوشل میڈیا پر بھی جاری کی گئی ہیں۔ وزیراعظم شاہد خاقان عباسی، پنجاب حکومت اور پنجاب کی انتظامیہ اس بات پر متفق ہے کہ بیگم کلثوم نواز کے این اے 120 سے الیکشن جیتنے یا ہارنے کی صورت میں پاکستان کی آئندہ سیاست جنم لے گی۔ شاہد خاقان عباسی کا کہنا ہے کہ جو لوگ نواز شریف کی ایکسٹینشن ہیں جن میں فواد حسن اور چار پانچ وزیر شامل ہیں اور جن کی وجہ سے میری وزارت عظمیٰ کو چار چاند نہیں لگ رہے اور مجھے سنجیدہ اور مو¿ثر وزیر اعظم نہیں مانا جا رہا تو جونہی 17 ستمبر کو نتائج کا اعلان ہوتا ہے میں ان سب کو فارغ کر دوں گا۔ دوسری جانب پنجاب میں شہباز شریف نے پولیس اور پنجاب انتظامیہ کو حکم دیا ہے کہ مجھے یہ شکایت نہ آئے کہ آپ کسی کا ساتھ دے رہے ہیں۔دوسری جانب سابق وفاقی وزیر داخلہ چودھری نثار علی خان کی خدمت میں خواجہ سعد رفیق حاضر ہوئے۔ اور انہوں نے ملاقات میں چودھری نثار علی خان کو کہا کہ آپ مہربانی کریں اور مریم نواز پر، بیگم کلثوم نوا ز پر ، شریف خاندان کی وراثت پر اور مسلم لیگ ن کی قیادت پر حملے نہ کریں۔ مریم نواز ایک جنگ لڑ رہی ہیں اور آپ کے ان حملوں سے انہیں نقصان ہو رہا ہے۔ چوہدری نثار تو اب بولے ہیں لیکن ہم نے چھ ماہ پہلے ہی مریم نواز کی مسلم لیگ کی قیادت سنبھالنے کی کوشش پرکالم رقم کر دیا تھا۔ پارٹی صدارت بھی کلثوم نواز کے حوالے کئے جانے کی اطلاعات موصول ہو رہی ہیں۔ حلقہ 120 کی ہار جیت کے بعد ہی معاملات کھل کر سامنے آ سکیں گے۔ آج اتوار لہوریوں کا ناشتہ کیا رنگ دکھاتا ہے یہ ناشتے کی تاثیر پر منحصر ہے۔ اگر تو ناشتہ ہلکا ہوا تو ضمیر اور دل و دماغ درست کام کریں گے اور ناشتہ بھاری ہوا تو ووٹ کا وقار خراب ہونے کا قوی اندیشہ ہے۔
٭٭٭٭٭
شہباز شریف اب اپنی ساکھ کیسے بچائیں گے
Apr 18, 2024