منگل کو ڈپٹی چیئرمین سینیٹ مولانا عبدالغور حیدری کو پورے اجلاس کی صدارت کا موقع ملا۔ انہوں نے اڑھائی گھنٹے میں ہی اجلاس کی کارروائی نمٹا کر اجلاس آج (بدھ) تک ملتوی کر دیا مولانا عبد الغفور حیدری نے چیئرمین سینیٹ میاں رضا ربانی کی بروقت اجلاس شروع کرنے کی روایت برقرار رکھی۔ وقفہ سوالات کے دوران وفاقی وزیر برائے ترقی و منصوبہ بندی احسن اقبال اور پختونخوا میپ کے سینیٹر عثمان کاکڑ کے درمیان سی پیک کے مغربی روٹ کی تعمیر کے حوالے سے تلخ جملوں کا تبادلہ ہوا احسن اقبال نے کہا کہ عثمان کاکڑ نے ایوان میں آن ریکارڈ کہا تھا کہ حکومت نے جنوبی روٹ پر ایک روپیہ خرچ نہیں کیا ۔ آج سینیٹر لغاری خان کاکڑ کے سوال کے جواب میں مغربی روٹ پر 38 ارب کے پی ایس ڈی پی منصوبے بیان کئے گئے ہیں میں نے عثمان کاکڑ کو چیلنج کیا تھا کہ اگر وہ اپنا دعویٰ ثابت کر دیں تو سزا کے لئے تیار ہوں۔ اب ان کا دعویٰ غلط ثابت ہو گیا ہے تو وہ اپنے لئے خود فیصلہ کر لیں۔ عثمان کاکڑ نے کہاکہ میں نے کہا تھا کہ مغربی روٹ ایک انچ تعمیر نہیں ہوئی احسن اقبال نے ایوان کو آگاہ کیا کہ سی پیک کے 46 ارب کی فنڈز میں سے 75 فیصد سرمایہ کاری جبکہ 25 فیصد آسان شرائط پر قرضہ ہے جو 25 سال میں 2 فیصد سود کے ساتھ واپس کرنا ہے۔ منگل کو زاہد حامد اور وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے ارکان کے سوالات کے جوابات دئیے ایوان بالا کو بتایا گیا ہے کہ بینک خود اپنی پالیسی کے تحت قرضے معاف کرتے ہیں۔ منگل کو وفاقی وزیر بین الصوبائی رابطہ ریاض حسین پیرزادہ نیمشترکہ مفادات کونسل (سی سی آئی) کی سالانہ رپورٹ برائے مالی سال 2015-16ء ایوان بالا میں پیش کر دی ڈپٹی چیئرمین سینیٹ سینیٹر مولانا عبدالغفور حیدری نے کہا ہے کہ ذاتی اخراجات اور مراعات کی تنسیخ کے (ترمیمی) بل 2017ء پر سینیٹ کے ارکان 16 فروری تک اپنی سفارشات جمع کرا سکتے ہیں۔ سینیٹ کی مجلس قائمہ برائے خزانہ 10 دن کے اندر ان سفارشات کو حتمی شکل دے کر اپنی رپورٹ پیش کرے گی۔ وفاقی وزیر ترقی و منصوبہ بندی احسن اقبال نے کہا ہے کہ بلوچستان کو قومی ترقی میں شامل کرنا حکومت کی ترجیح ہے، صوبے میں 200 ارب روپے مالیت کی سڑکوں کے منصوبے 2 سے پانچ سال میں مکمل ہو جائیں گے روٹس ملینیم سکول ایف 10/2 کے طلباء اور اساتذہ کے وفد نے منگل کو سینیٹ کے اجلاس کی کارروائی کا مشاہدہ کیا۔ ڈپٹی چیئرمین سینیٹ مولانا عبدالغفور حیدری نے ان کا خیرمقدم کیا پارلیمنٹ میں اپوزیشن بہت کم حکومت کی تعریف کرتی ہے لیکن منگل کو رانا تنویر حسین اور وفاقی وزیر ترقی و منصوبہ بندی احسن اقبال نے سینیٹ میں وقفہ سوالات کے دوران اپوزیشن ارکان کے سوالات کے مدلل جوابات دیئے جسے اپوزیشن ارکان نے بھی سراہا۔ وقفہ سوالات کے دوران سینیٹر اعظم سواتی، سینیٹر سراج الحق اور کئی دیگر ارکان نے وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی رانا تنویر حسین کی کارکردگی کو سراہا اور کہا کہ ان کی وزارت میں بہت کام ہو رہا ہے۔ سینیٹر سراج الحق نے احسن اقبال کی وزارت کی بھی کارکردگی کی تعریف کی۔ وفاقی وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی رانا تنویر حسین نے بلوچستان سے تعلق رکھنے والے ایک سینیٹر کے اعتراض پر کہا کہ اگر فیشن کے طور پر سوال کرنے ہیں تو ان کا جواب دینے کے لئے بھی میں حاضر ہوں جبکہ بلوچستان ہی سے تعلق رکھنے والے سابق سپیکر بلوچستان اسمبلی مطیع اﷲ آغا نے ایوان بالا کی کارروائی کا مشاہدہ کیا۔ منگل کو ایوان بالا کے اجلاس کے دوران ڈپٹی چیئرمین سینیٹ سینیٹر مولانا عبدالغفور حیدری نے انہیں اور ان کے ساتھ آنے والے دیگر مہمانوں کا خیرمقدم کیا۔ وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی رانا تنویر حسین نے ایوان بالا کو بتایا ہے کہ ڈبہ بند دودھ کی مانیٹرنگ بھی 30 ستمبر 2016ء سے شروع کر دی گئی ہے، پہلے یہ لازم اشیاء کی فہرست میں شامل نہیں تھا ایوان بالا کو بتایا گیا ہے کہ صنعتی شعبے کے لئے گیس پر جی ایس ٹی کی شرح میں اضافہ نہیں کیا گیا۔
ڈائری
پنجاب حکومت نے پیر کو چھٹی کا اعلان کر دیا
Mar 28, 2024 | 17:38