سپیکر کی وزرا اور ارکان کی عدم دلچسپی پر حکومت کیخلاف ووٹنگ کرانے کی دھمکی
قومی اسمبلی کے46ویں سیشن کے آغاز میں ہی وزراء اور ارکان کی عدم دلچسپی نے حکومت کے لئے شرمندگی کی کیفیت پیدا کر دی ہے ایسا دکھائی دیتا ہے حکومت اپنے ارکان پر کنٹرول کرنے میں ناکام ہو گئی ہے حکومتی ارکان بھی ایوان سے غیر حاضر رہ کر پریشان کن صورت حال پیدا کر رہے ہیں سپیکر ایاز صادق نے قومی اسمبلی میں وزراء اور حکومتی ارکان کی مسلسل غیر حاضری پر شدید ناراضی کا اظہار کرتے ہوئے دھمکی دی ہے کہ اگر وزرا ء اجلاس میں نہیں آتے تو حکومت کے خلاف ووٹنگ کی جائیگی قومی اسمبلی کے اجلاس میں حکومت کو ایک بار پھرکورم پورا نہ ہونے کی وجہ سے شرمندگی کا سامنا کرنا پڑا، دوسری بار کورم پورا نہ ہونے کی وجہ سے پینل آف چیئر محمود بشیر ورک نے اجلاس (آج) بدھ کی صبح ساڑھے 10بجے تک ملتوی کر دیا۔ اپوزیشن لیڈر سید خورشید شاہ نے کورم پورا نہ ہونے حکومت کو آڑے ہاتھوں لیا انہون نے دھمکی دی کہ ’’جب تک کورم پورا نہیں ہوگا ایوان کی کارروائی نہیں چلنے دیں گے۔ قومی اسمبلی میں منگل کو 3 پرائیویٹ ممبر بلز متعلقہ مجالس قائمہ کے سپرد کر دیئے جبکہ مختلف جماعتوں کے ارکان نے گذشتہ دنوں یو اے ای کے بوائز سکول میں طالب علم کی ہلاکت پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے پنجاب حکومت سے آزادانہ تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔ اپوزیشن کی طرف سے قومی اسمبلی میں حکومت کو کورم کے مسئلہ پر ناکوں چنے چبوانے پر روہنگیا مسلمانوں پر میانمار سکیورٹی فورسز کے مظالم سے متعلق توجہ مبذول کرانے کا نوٹس ٹیک اپ نہیں ہو سکا ۔ جماعت اسلامی کے ارکان نوٹس کے محرکین میں شامل ہیں۔ سینیٹ میں لاپتہ افراد کے معاملہ کی باز گشت سنی گئی چیئرمین سینیٹ میاں رضا ربانی نے کہا کہ لاپتہ افراد کے معاملے پر پارلیمینٹ ناکام ہوچکی ہے اس کا باقاعدہ اعتراف کر چکا ہوں۔ اپوزیشن لیڈر اعتزاز احسن نے کہا کہ سابق وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے ایک ٹی وی چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ ملک کو سنگین خطرات لاحق ہیں جو کسی کو بتائے نہیں جاسکتے ۔ سابق وزیراعظم کے علاوہ چارلوگوں کو ان خطرات کے بارے میں پتہ ہے جس میں سے دوسویلین اور دو فوجی ہیں ۔ جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا موجودہ وزیراعظم کو پتہ ہے تو انہوںنے کہا کہ موجودہ وزیراعظم کو پتہ نہیں ۔ ایسے خطرات کیا ہیں ان خطرات کے بارے میں کوئی تو آگاہ کرے ۔ قائد ایوان اور قائدحزب اختلاف کو بھی پتہ نہیں ہے موجودہ وزیر داخلہ کو اس سلسلہ میں بیان دینا چاہیے اور ایوان کو اعتماد میں لینا چاہیے ۔چیرمین سینیٹ میاں رضاربانی نے کہا کہ اس بارے میں چیئرمین سینیٹ کو بھی کچھ پتہ نہیں یہاں تک کہ موجودہ وزیراعظم کو بھی کچھ معلوم نہ ہے۔ طلبا کے بارے میں خفیہ ایجنسیوں کو معلومات فراہمی سے انکار کر دیا گیا۔