پیر پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں میانمار میں روہنگیا مسلمانوں پر ڈھائے جانے والے مظالم کی بازگشت سنی گئی دونوں ایوانوں میں روہنگیا مسلمانوں کے ساتھ اظہار یک جہتی گئی قومی اسمبلی میں روہنگیا مسلمانوں پر ڈھائے جانے والے مظالم پر بحث جاری ہے اس بات کا امکان ہے کہ یہ بحث بدھ تک جاری رہے گی سینیٹ کا اجلاس ڈپٹی چیئرمین مولانا عبدالغفور حیدری کی صدارت میں ہوا جس میں قائد ایوان سینیٹر راجہ ظفر الحق نے روہنگیا مسلمانوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کی قرارداد پیش کی جسے متفقہ طور پر منظور کر لیا گیا قرار داد میں مطالبہ کیا گیا کہ اقوام متحدہ میانمار میں مسلمانوں کی وسیع پیمانے انسانی حقوق کی پامالی کا نوٹس لے۔ 11ستمبر2017ء قائد اعظم کا69واں یوم وفات تھا وفاقی دار الحکومت اسلام آباد میں سرکاری سطح پر یوم وفات کے سلسلے میں کوئی تقریب منعقد نہیں ہوئی حتیٰ کہ مسلم لیگ کے کسی دھڑے نے تقریب منعقد کرنے کی زحمت گوارا کی تاہم قائد ایوان راجہ ظفرالحق جن کا سینئر مسلم لیگی رہنمائوں میں ہوتا ہے نے قائداعظم کو یاد رکھا اور سینیٹ میں قائداعظم کا یوم وفات منایا مختلف جماعتوں کے ارکان نے بانی پاکستان کو زبردست الفاظ میں خراج عقیدت پیش کیا۔ قائد ایوان راجہ ظفرالحق نے بابائے قوم محمد علی جناح کی روح کے ایصال ثواب کے لئے دعا کرائی۔ قومی اسمبلی میں 8 رکنی بیک بینچر قومی اسمبلی کی کارروائی سے لا تعلق ہو کر ’’اُدھم‘‘ مچاتے رہے گروپ کی صورت میں خوش گپیوں میں مصروف اس گروپ کے ’’باجماعت‘‘ قہقہوں سے اجلاس کی کارروائی میں خلل پڑ رہا تھا جس کا سپیکر سردار ایاز صادق کو نوٹس لینا پڑا قومی اسمبلی کے اجلاس کے دوران زور دار بلند قہقوں کی آواز باہرتک سنائی دینے لگی سپیکر کو کہنا پڑا آواز اتنی زور دار ہے کہ میرے پچھلے دروازے تک جارہی ہے قومی اسمبلی میں پیر کو روہنگیااور مقبوضہ کشمیر میں شہید افراد اور دہشتگردی کے حالیہ واقعات میں ملک میں جاں بحق افراد کیلئے دعا کی گئی متذکرہ دونوں علاقوں کے مظلوم عوام کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا گیا اجلاس سپیکر سردار ایاز صادق کی صدارت میں ہوا جماعت اسلامی پاکستان پارلیمانی رہنما صاحبزادہ طارق اللہ نے میانمار روہنگیا،مقبوضہ کشمیر میں ریاستی دہشتگردی کا نشانہ بننے والے افراد اور ملک میں دہشتگردی کے حالیہ واقعات میں جاں بحق افراد کیلئے فاتحہ خوانی کی۔حکومتی و اپوزیشن اراکین قومی اسمبلی نے برما میں مسلمانوں کے قتل عام ٗ نسل کشی پرسخت تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ برما کی وزیر اعظم آنگ سانگ سوچی سے نوبل انعام چھین لینا چاہیے انہوں نے بنگلہ دیش کی وزیراعظم حسینہ واجد کی میانمار کے مسلمانوں کے بارے میں پالیسی کی مذمت کی اور کہا کہ پاکستان برما میں اپنا پارلیمانی یا حکومتی وفد بھجوائے ٗمظلوموں کی امداد کی جائے، وزیراعظم برما میں روہنگیا مسلمانوں کی مدد کے لئے فنڈ قائم کریں۔ قومی اسمبلی میں میانمار میں مسلمانوں پر انسانیت سوز مظالم سے پیدا ہونے والی صورتحال پر بحث میں حصہ لیتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ پاکستان میں زندگی کے ہر شعبہ سے تعلق رکھنے والے لوگ روہنگیا کے مسلمانوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کر رہے ہیں ٗنائن الیون سے آج تک امت مسلمہ مشکلات سے گزر رہی ہے۔ افغانستان ‘ عراق‘ لیبیا‘ مالی‘ یمن‘ شام میں آگ برس رہی ہے اور امت مسلمہ خون کے دریا عبور کر رہی ہے۔
"ـکب ٹھہرے گا درد اے دل"
Mar 27, 2024