زعیم قادری نے کہا کہ یہ ریلی نہیں ہے ریلا ہے مگر ہمیں کہیں بھی شہباز شریف اور چودھری نثار نظر نہیں آئے۔ چودھری صاحب قومی اسمبلی میں پہنچ گئے۔ وہ کونسی ریلی کی قیادت کر رہے ہیں؟؟ انہوں نے نواز شریف کی گاڑی لاہور تک ڈرائیو کرنا تھی۔
٭....................٭
خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ عوام وزیراعظم بناتے ہیں عدالت باہر نکال دیتی ہے۔ خواجہ صاحب کی خدمت میں عرض ہے کہ بھائی! ہر کوئی اپنا اپنا کام کر رہا ہے۔ کون ہے جو لوگوں سے وہ کام کرانا چاہتا ہے جو ان کا نہیں ہے۔ ہمارے ملک میں اکثر لوگ وہ کام نہیں کر رہے جو انہیں کرنا چاہیے۔
٭....................٭
خواجہ صاحب نے مزید کہا کہ آج پتہ چل گیا کہ وزیراعظم کون ہے اور شیر کون ہے جو نعرے ریلی میں مسلسل گونج رہے ہیں وہ یہ ہیں:
کون آیا کون آیا
شیر آیا شیرآیا
اور دوسرا نعرہ یہ ہے ایک آدمی کہتا ہے وزیراعظم، لوگ کہتے ہیں نواز شریف۔ وہ کبھی شیر ہوتے ہیں اور کبھی وزیراعظم۔ ٹو ان ون۔
٭....................٭
سعدیہ حسین میری بہو حمدیہ نیازی کی سہیلی ہے۔ اس نے ٹویٹ کیا ہے کہ نواز شریف نے اپنے سیاسی کیرئر میں موٹر وے بنائی آج جی ٹی روڈ سے لاہور آ رہے ہیں!!
٭....................٭
یہ بات مجھے اچھی نہیں لگی۔ ہم دوسروں کو حوصلہ اور برداشت کی تلقین کرتے ہیں اور خود بڑی تنگدلی کا مظاہرہ کرتے ہیں۔ فیصل آباد میں جو بینرز نواز شریف کے حق میں لگائے گئے ان پر کسی نے سیاہی پھیر دی۔ اس کے بعد ن لیگ والوں نے وہ بینرز ہٹا دیے۔
٭....................٭
ایک دوست نے بہت دلچسپ تبصرہ کیا۔ ہمیشہ اپوزیشن والے حکومت کے خلاف احتجاج کرتے ہیں۔ یہ پتہ نہیں چل رہا کہ نواز شریف جو ریلی لے کے لاہور جا رہے ہیں یہ احتجاج کس کے خلاف ہے۔ ”حکومت اپوزیشن کے خلاف احتجاج کر رہی ہے۔“ اللہ رحم کرے
٭....................٭
جی ٹی روڈ پر جو پروٹوکول نواز شریف کی ریلی کو مل رہا ہے جس طرح کے انتظامات جگہ جگہ کیے گئے ہیں یہ سرکاری سرپرستی کے بغیر ممکن نہیں ہے۔ نواز شریف کی یہ بات بھی غور طلب ہے۔
مجھے 20 کروڑ لوگوں نے وزیراعظم بنایا۔ پانچ لوگوں نے نکال دیا۔ یہ عوامی مینڈیٹ کی توہین ہے۔ لوگو آپ قانون، آئین اور عوامی مینڈیٹ کی بحالی کے لیے میرا ساتھ دو گے۔ سپریم کورٹ کے خلاف یہ محاذ آرائی کسی کے لیے اچھی نہ ہو گی۔
٭ ڈاکٹر بابر اعوان دانشور سیاستدان ہیں۔ بہت اچھی گفتگو کرتے ہیں۔ بہت روانی اور آسانی سے بولتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف اپنی نااہلی کا جشن منانے سڑک پر نکلے ہوئے ہیں۔
٭....................٭
کیپٹن صفدر نے حد کر دی۔ انہیں اس موقع پر ممتاز قادری یاد آ گئے۔ انہوں نے کہا کہ لوگوں نے عدالت کا فیصلہ ماننا ہوتا تو ممتاز قادری کے جنازے میں لاکھوں لوگ نہ ہوتے۔ اس بہانے سے وہ یہ کہہ رہے ہیں کہ لوگوں نے سپریم کورٹ کا فیصلہ نہیں مانا۔
٭....................٭
دانیال عزیز کی سنی گئی۔ انہوں نے ریلی کے دوسرے دن وزارت کا حلف اٹھا لیا۔ مبارک ہو!
رکن قومی اسمبلی غلام سرور خان نے اسمبلی میں نواز شریف پر تنقید کی تو کیپٹن صفدر ناراض ہو گئے۔ شکر ہے کہ اس ریلی کی معرفت لوگوں نے ان کو دیکھا اور سنا۔ کیپٹن صاحب نے کہا کہ غلام سرور کو ہم ٹکٹ دینے کو تیار ہو جائیں تو وہ وضو کر کے ن لیگ میں واپس آ جائیں۔ غلام سرور خان جس بھی جماعت میں ہوں وہ ذاتی طور پر انتخاب میں جیت جاتے ہیں۔ البتہ اگر کیپٹن صفدر کو ٹکٹ نہ ملے تو کیا وہ مانسہرہ سے جیت سکتے ہیں۔
٭....................٭