منگل کو قومی اسمبلی اور سینٹ کے اجلاس منعقد ہوئے قومی اسمبلی کا اجلاس مجموعی طور 4گھنٹے تک جاری رہا جب قومی اسمبلی کا اجلاس شروع ہوا تو ایوان میں 14ارکان موجود تھے اور اجلاس ملتوی ہونے پر اجلاس میں 39ارکان موجود تھے پرائیویٹ ممبرز ڈے پر15بل اور5قراردادیں پیش کی گئیں پارلیمنٹ کے دونوں ایونوں میں تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی جانب سے پی سی ایل کے لاہور میں ہونے والے فائنل میں غیر ملکی کھلاڑیوں کو ’’پھٹیچر‘‘ قرار دینے کے کا معاملہ موضوع گفتگو بنا رہا پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں عمران خان کے ریمارکس پر شدید رد عمل کا اظہار کیا گیا ہے اگر یہ کہا جائے منگل عمران خان پر بھاری دن تھا ہر طرف سے ان پر تنقید کے تیر برسائے جاتے رہے یہ پہلا دن تھا کوئی عمران خان کا دفاع کرنے کی پوزیشن میں نہیں سینیٹر نہال ہاشمی نے عمران خان کے ’’غیر سنجیدہ‘‘ ریمارکس پر تنقید کی اور کہا کہ ان کو اس نوعیت کی بات نہیں کرنی چاہیے ۔
منگل کو ایوان بالا میںسینٹ میں گدھوں کا تذکرہ ہوا۔ جمعیت علماء اسلام (ف) کے سینیٹر حافظ حمد اللہ نے پنجاب میں گدھوں کی چوری کے واقعات کا ذکر کیا تو چیئر مین سینیٹ و ارکان سینیٹ زیر لب مسکراتے رہے ،سینیٹرحافظ حمد اللہ نے کہا کہ سب سے زیادہ گدھے کے پی کے میں ہیں تاہم گدھوں کی چوری اور ان کو ذبح کرنے کے واقعات پنجاب میں رونما ہو رہے ہیں ، گد ھوں کے ذبح کرنے پر پابندی سے متعلق قانون سازی کی جائے تاکہ عوام کو گدھوں کا گوشت کھانے سے بچایا جاسکے۔
ڈپٹی سپیکر مرتضی جاوید عباسی 10حکومتی ارکان کے ساتھ ایوان کی کارروائی چلاتے رہے،ارکان کی کم تعداد دیکھتے ہوئے مسلم لیگی رکن اسمبلی رانا محمد حیات نے نکتہ اعتراض پر ڈپٹی سپیکر کو صورتحال کی طرف متوجہ کرنے کی کوشش بھی کی تاہم ڈپٹی سپیکر نے ریمارکس دیئے کہ جب تک ارکان بولنا چاہیں کارروائی جاری رہے گی تاہم نئے گیس کنکشنوں بارے پیپلزپارٹی ارکان کے توجہ دلائو نوٹس کے دوران پیپلزپارٹی ہی کے رکن عبدالستار بچانی نے کورم کی نشاندہی کر دی جس پر ڈپٹی سپیکر نے گنتی کرانے کی بجائے فوری طور پر اجلاس بدھ کی صبح تک ملتوی کرنے کا اعلان کردیا۔قومی اسمبلی میں منگل کو بچوں سے جبری مشقت،زیادتی،تشدد اور انہیں گروی رکھنے کے ذمہ داران کو سخت سزائیں دینے کے بارے میں چار الگ الگ بل پیش کردیئے گئے،ان چاروں بلوں سمیت مختلف معاملات پر 12بل متعلقہ مجالس قائمہ کے سپرد کردیئے گئے ہیں،منگل کو ایوان بالا میں محسن عزیز نے نکتہ اعتراض پر کہا کہ خلیجی ممالک میں سرکاری پاسپورٹ پر ویزا میں تین سے چار ہفتے لگائے جارہے ہیں اور بعض اوقات ویزا دینے سے بھی انکار کیا جارہا ہے جس پر چیئرمین سینیٹ میاں رضا ربانی نے کہا ہے کہ اگر سرکاری پاسپورٹ پر خلیجی ممالک ویزا دینے میں تاخیر کرتے ہیں تو ان کے ساتھ بھی یہی سلوک کیا جانا چاہیے اس طرح ’’ ادلے کا بدلہ‘‘ ہوگا۔ ۔
قومی اسمبلی میں ڈپٹی سپیکر مرتضی جاوید عباسی اور رکن اسمبلی جمشید دستی میں ’’مشیرخارجہ کی صحت اور جسمانی درجہ حرارت‘‘ کے حوالے سے جملوں کا تبادلہ ہوا ہے
حکومتی ارکان کی مخالفت کے باوجود قومی اسمبلی میں سرکاری گھر رکھنے والے ملازمین کی تنخواہوں سے پانچ فیصد کٹوتی ختم کرنے کی قرارداد کو کثرت رائے سے منطور کرلیا گیا ،قرارداد کی منظوری کے موقع پر ایوان میں حکومت کلے مقابلے اپوزیشن کے ارکان کی تعداد زیادہ تھی اس سے اندازہ لگایا جا سکتا ہے حکومت کی جانب سے ہوم ورک مکمل نہیں تھا اور حکومت کو شکست کا سامنا کرنا پڑا ،تحریک انصاف کے رکن اسدعمر نے قرارداد پیش کی کہ حکومت وفاقی سرکاری ملازمین کو سرکاری رہائش گاہیں ملی ہوئی ہیں ان رہائش گاہوں کی مرمت اور نگہداشت کی مد میں تنخواہوں سے کی جانے والے پانچ فیصد کٹوتی کو ختم کرنے کے اقدامات کرے۔پارلیمانی سیکرٹری خزانہ رانا افضل نے قرارداد کی مخالفت کی اور کہا کہ پانچ فیصد مرمت نہیں بلکہ ہائوس رینٹ کی مد میں لیا جاتا ہے۔ ڈپٹی سپیکر مرتضی جاوید عباسی نے قرارداد پر رائے شماری کروائی حکومتی اراکین نے قرارداد کی مخالفت کی،اپوزیشن ارکان کی اکثریت پر قرارداد کو منظور کرلیا گیا۔ایوان بالا کو بتایا گیا ہے کہ سینیٹ کے رواں سیشن کے لئے 79 پبلک پٹیشن موصول ہوئیں جن میں سے دس کو مجالس قائمہ کو بھجوا دیا گیا ہے۔ مجالس قائمہ کو جو پبلک پٹیشنز بھجوائی گئی تھیں
ایوان بالا کا اجلاس (آج) بدھ کی سہ پہر تین بجے تک ملتوی کردیا گیا
"ـکب ٹھہرے گا درد اے دل"
Mar 27, 2024