محمد صدیق
آسٹریلیا کے خلاف دوسرے کرکٹ ٹیسٹ کے دوسرے روز پاکستان نے 6 وکٹوں کے نقصان پر 570 رنز بنا کر ڈیکلریشن کر دی جو پاکستان کا اچھا فیصلہ تھا۔ اظہر علی، یونس خان اور مصباح الحق نے بہت عمدہ بیٹنگ کا مظاہرہ کیا خاص کر یونس خان کی ڈبل سنچری اس کی کلاس کو ظاہر کرتی ہے۔ پاکستان 570 رنز بنا کر اب یہ ٹیسٹ ہار نہیں سکتا جس کا مطلب ہے کہ اس ٹیسٹ کے دوسرے ہی روز نتیجہ سامنے آ گیا ہے کہ پاکستان آسٹریلیا سے سیریز جیت چکا ہے کیونکہ اگر آسٹریلیا پاکستان کے سکور 570 کو کراس کر لے تو وہ بھی 2 دن کھیلے گا اور بقیہ ایک دن میں اس ٹیسٹ کا نتیجہ نہیں نکل سکتا۔ اگر آسٹریلیا 371 رنز پر فالوآن ہو جائے تو پاکستان کی جیت کے امکانات ہونگے۔ تمام باتوں سے قطع تعلق پاکستان یہ ٹیسٹ ڈرا کر سکتا ہے یا جیت سکتا ہے۔ کم از کم پاکستان یہ ٹیسٹ ہار نہیں سکتا اس لئے پاکستان یہ سیریز جیت چکا ہے۔ اس ٹیسٹ میں پاکستان کی خوش قسمتی کہہ لیں کہ پاکستان ٹاس جیت گیا کیونکہ یہ وکٹ بیٹنگ وکٹ بنوائی گئی تھی کہ ٹیسٹ ڈرا ہو او رپاکستان سیریز جیت لے۔ ٹاس جیتنے اور پہلے بیٹنگ کی بدولت پاکستان اپنے مقصد میں کامیاب رہا۔ یونس خان نے کمال بیٹنگ کا مظاہرہ کیا ہے۔ لگاتار دو سنچریاں اور ڈبل سنچری یونس خان کی بہت بڑی پرفارمنس ہے۔ آسٹریلیا کے فالوآن ہونے کے چانسز موجود ہیں۔ پاکستان 570 رنز بنا کر آسٹریلیا سے موجودہ سیریز جیت چکا ہے۔
شہباز شریف اب اپنی ساکھ کیسے بچائیں گے
Apr 18, 2024