عالمی بنک نے عارضی طور پر بے گھر ہونے والے فاٹا کے متاثرین کی مد د کے لیے 12ارب32کروڑ روپے کی منظوری دے دی ہے۔عالمی بنک نے عارضی طور پر بے گھر ہونے والے فاٹا کے متاثرین کی مد د کے لیے 12ارب32کروڑ روپے کی منظوری دے دی ہے۔ عالمی بنک کی جانب سے دی جا نے والی یہ امداد فاٹا میں دہشت گردی سے متاثرہ خاندانوں کی بحالی، بچوں کی صحت کی بہتری اورمتاثرہ علاقوں میں تحفظ کے لیے فوری ہنگامی نظام کے قیام پر خرچ کی جائیگی۔عالمی بنک نے فاٹا کے بے گھر ہونیوالے متاثرین کی بحالی کے منصوبے کیلئے اگست 2015میں 8ارب 10 کروڑ روپے کا قرضہ دیا تھا جس سے شمالی وزیرستان، جنوبی وزیرستان، اورکزئی ایجنسی، کرم ایجنسی اور خیبر ایجنسی کے خاندانوں کی مدد کی گئی۔اس اضافی امداد سے تین لاکھ 26ہزار عارضی بے گھر ہونیوالے خاندانوں کو ایک لاکھ 20ہزار روپے فی خاندان دیئے جائیں گے اور 64ہزار ایسے خاندانوں کو جہاں دو سال سے کم عمر بچے ہیں ان کی بچے کی نشوونما گرانٹ کے تحت امداد 3لاکھ روپے تک دی جائے گی۔اس اضافی امداد سے فاٹا کی ایجنسیوں میں 15ون سٹاپ شاپس قائم کی جائیں گی جہاں سے بچوں کے والدین کو تمام متعلقہ سہولیات مہیا ہو ںگی اس طرح والدین کو کم فاصلہ اور وقت خرچ کرکے سہولیات میسر ہوںگی۔عالمی بنک کے کنٹری ڈائر یکٹر النگوائن پیچاموتھو نے کہا کہ اضافی امداد کا مقصد واپس آنیوالے خاندانوں کو تمام ممکنہ سہولیات اور ضروریات زندگی فراہم ہو سکیںجبکہ فوری بحالی پیکچ کے تحت پہلی دفعہ فوری بحالی گرانٹ کے طور پر فی خاندان 35ہزار روپے اور ضروریات زندگی کے لیے فی خاندان 16ہزار روپے کی گرانٹ چار ماہانہ اقساط میں دی جائیگی۔یہ امداد عارضی بے گھر ہونیوالے خاندانوں کو فوری بحالی میں مدددے گی اور بچوں کی صحت سے متعلق گرانٹس دونوں عارضی بے گھر خاندانوں اور بے گھر نہ ہونیوالے خاندانوں کو دی جائیگی۔یہ امداد 25ہزار روپے کی3 ماہانہ اقساط میں فراہم کی جائیگی جبکہ عالمی بنک یہ قرضہ 25سال کے لیے دے گا جس میں پانچ سال کی رعایتی مدت بھی شامل ہے.
"ـکب ٹھہرے گا درد اے دل"
Mar 27, 2024